کراچی، اپیکس کمیٹی اجلاس میں دوٹوک کہہ دیا تھا کہ پولیس میںبھرتیاں میرٹ پر ہوں گی ،سہیل انور سیال

رمضان المبارک میں سکیورٹی ،امن و امان ،ٹریفک کی صورتحال کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے،ضرب عضب کی طرح رد الفساد کو بھی کامیاب کریں گے، وزیرداخلہ سندھ کی میڈیا گفتگو

جمعرات 25 مئی 2017 16:47

کراچی، اپیکس کمیٹی  اجلاس میں دوٹوک کہہ دیا تھا کہ پولیس میںبھرتیاں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2017ء) وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال نے کہا ہے کہ پولیس میں بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی،رمضان المبارک میں سیکیورٹی ،امن و امان ،ٹریفک کی صورتحال بہتر بنانا اولین ترجیح ہے۔تفصیلات کے مطابق زیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال نے کہا ہے کہ پولیس میں بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی،اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں دوٹوک کہہ دیا تھا کہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں ہوں گی اور اب بلال بھٹو اور پارٹی قیادت نے واضح کردیا ہے کہ پولیس میں بھرتیاں میرٹ پر کی جائیں گی۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے آنے سے پہلے پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں یقینی بنائی تھیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان سیکریٹریٹ میں پولیس کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سہیل انور سیال نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال دیگر صوبوں سے بہتر ہے۔رمضان المبارک سے قبل یہ اجلاس سیکیورٹی سے متعلق تھا،رمضان المبارک میں سیکیورٹی ،امن و امان ،ٹریفک کی صورتحال کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے۔

رینجرز اور سندھ حکومت مل کر کام کررہی ہے۔ضرب عضب کی طرح رد الفساد کو بھی کامیاب کریں گے۔امن وامان برقراررکھنے میں سندھ حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک غلط تاثر دیا جارہا ہے کہ میرے اجلاس میں افسران شریک نہیں ہیں ،اس میں کوئی صداقت نہیں ہے ہم نے 9اضلاع کے پولیس افسران کو اجلاس میں بلایا تھا وہ سب آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ جو افسران آؤٹ اسٹیشن جائیں گے وہ سیکریٹری داخلہ سے تحریری اجازت لیں گے،آئی جی سندھ نے بغیر تحریری اجازت لئے آؤٹ اسٹیشن جاکر بچکانہ حرکت کی ہے، پولیس ایکٹ کے تحت انسپکٹر جنرل پولیس سیکریٹری داخلہ کے ماتحت ہے۔

انہوں نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب سندھ میں پولیس ایکٹ کے تحت پولیس کام کررہی ہے ۔میرے پاس 20سے ذیادہ 20گریڈ کے افسران ہیں ۔آئی جی صاحب بتائیں کہ رات آؤٹ اسٹیشن گئے تو کیا سیکریٹری داخلہ سے تحریری اجازت لی جبکہ دیگرسینئر افسران جن میں ثناء اللہ عباسی،خادم حسین بھٹی ،ولی اللہ دل شامل ہیں ،انہیں اجاز ت لینے کا کیوں کہا ۔

سہیل انور سیال نے کہا کہ آئی جی سندھ کی آمد سے پہلے صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر تھی ۔آئی جی سندھ پولیس کے معاملات مجھ سے بہتر سمجھ سکتے ہیں ۔ میں اور میری پارٹی عدالت کا احترام کرتی ہے۔مجھ میں خرابی ہوتی تو پولیس ڈپارٹمنٹ اس جگہ نہ ہوتا جہاں آج کھڑا ہے۔میں نے اپنے محکمے میں کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ مجھ پرکوئی الزام لگے۔آئی جی کے آنے سے قبل ہی میرٹ کی بھرتیاں یقینی بنائی تھیں۔