سی پیک کی تکمیل کیلئے یکسو ہیں، اس کا نام تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ،ْ احسن اقبال

جمعرات 25 مئی 2017 14:51

سی پیک کی تکمیل کیلئے یکسو ہیں، اس کا نام تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیر ..
پشاور/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کی تکمیل کیلئے یکسو ہیں، اس کا نام تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ،ْ 35 سالوں تک ڈکیٹرز اقتدار میں رہنے کا جواز ڈھونڈتے رہے‘ہمیں آگے بڑھنے کیلئے معیشت کی ترقی پر توجہ دینا ہوگی‘ صحت، تعلیم، پبلک ہیلتھ و غذائیت کے مسائل پر توجہ دیکر میڈیا کو مثبت کردار ادا کرنا چاہئے‘ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے ہمیں معیار، پیداواریت و جدت پر توجہ دینا ہوگی‘ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بننے والی شاہراہوں کی وجہ سے پسماندہ علاقوں میں خوشحالی آئے گی ،ْ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا ،ْ افغانستان کو بھارت کو اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکنا ہوگا‘ ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے اقدامات جاری رہیں گے۔

(جاری ہے)

وہ پشاور سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔احسن اقبال نے کہا کہ نظریہ ضرورت کو بنیاد بنا کر اقتدار کو طول دیا جاتا رہا، ان ادوار میں سیاسی لیڈرشپ کے کردار کو مسخ کرنے کی سازشیں جاتی رہیں‘ اکیس وی صدی نظریے کی نہیں معیشت کی صدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی مباحثوں سے بالاتر ہوکر اقتصادی ترقی کو مد نظر رکھ معاشی اصلاحات کا نظریہ فروغ پا رہا ہے ‘چین نے اسی سوچ کو پروان چڑھا کر معاشی انقلاب لا نے میں کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ پیداواری معیار میں بہتری وجدت لانے کی وجہ سے چینی مصنوعات سے کوئی مقابلہ نہیں کرپا رہا ہے‘میڈیا کو عوامی و سماجی مسائل پر توجہ دینا ہوگی تاکہ قومی مسائل کا حل ممکن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس کے ذریعے ہم اپنی مصنوعات کو پوری دنیا میں سپلائی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر بھی منفی پروپیگنڈہ کرکے ملکی میں نفاق پھیلانے کی سازش کی گئی جسے ناکام بنایا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ پہلا وار صوبوں اور وفاق کے درمیان نفاق پھیلانے کیلئے کیا گیا مگر چھٹی جے سی سی میں تمام وزرائے اعلیٰ نے شرکت کرکے اسے ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ فورم میں وزیر اعظم کے ہمراہ وزرائے اعلیٰ کی شرکت نے دنیا بھر کو پاکستان میں قومی آہنگی کا پیغام دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبائیت کے وار میں ناکامی کے بعد سازشی عناصر نے چین کو ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دے کر پروپیگنڈا کیا‘ چین واحد دوست ملک ہے جس نے ہر حال میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا‘ چین نے پانچ ہزار سالہ تاریخ میں کبھی اپنی حدود سے توسیع کی کوشس نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک طویل مدتی منصوبہ کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈا پھیلا کر عوام کو خوفزدہ کرنے کی سازش ہوئی‘ ہم نے لانگ ٹرم پلان اپنے قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر بنانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013 سے قبل ملک سنگین بجلی بحران کا شکار رہا تاہم آج الحمد اللہ اس پر قابو پا لیا گیا ہے‘ آج چار سال بعد ملک میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں واضح کامیابی ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بہتری، اداروں کی پیداواری صلاحیت اور شرح نمو میں اضافہ معاشی بہتری کی واضح مثالیں ہیں‘ پاکستان کو ناکام ریاست قرار دینے والی مغربی میڈیا آج پاکستان کو کامیاب معیشتوں میں شمار کررہا ہے‘ میڈیا کو ملکی معاشی مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔ صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چین اور پاکستان سی پیک کی تکمیل کیلئے یکسو ہیںاس کا نام تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں‘سی پیک بلٹ اینڈ روڈ فورم کا باقاعدہ حصہ بن چکا ہے۔

اقتصادی راہداری کی وجہ سے چین سے ساڑھے آٹھ کروڑ منتقل ہونے والی ملازمتوں کا بڑا حصہ یہاں لایا جاسکتا ہے ‘سی پیک اقتصادی زونز کے قیام سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری کے بدولت ٹیکنالوجی کی منتقلی ملک کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا‘ موجودہ حکومت نے متعدد بیمار منصوبوں کی بحالی کیلئے کام کیا، لواری ٹنل، منڈا ڈیم جیسے منصوبوں کو سردخانے سے نکال کر قابل عمل بنایا گیا‘ مغربی روٹ پر انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کیلئے گلگت تا چترال چکدرہ روٹ کی منظوری دی جا چکی ہے جس سے صوبے کے شمالی علاقے سی پیک کے ساتھ منسلک ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مغربی روٹ پر ڈیرہ اسماعیل خان تا اسلام آباد نئی شاہراہ بنانے کا فیصلہ ہوا تھا جس پر من و عن عمل کیا گیا اورریکارڈ مدت میں اس منصوبے پر کام شرو ع ہوا۔

اس سال اس منصوبے کیلئے 38 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ہائی وے کی اپ گریڈیشن و بحالی کا کام جون جولائی تک شروع ہوجائے گا‘ کوہاٹ تا جنڈ روڈ کی تعمیر کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جا چکے ہیں، یہ منصوبہ جلد عملی شکل اختیار کریگا انہوں نے کہا کہ مغربی علاقوں کو گوادر سے لنک کرنے کیلئے کوئٹہ سوراب شاہراہ کو تعمیر کیا گیا احسن اقبال نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں شاہراہوں کی وجہ سے پسماندہ علاقوں میں خوشحالی آئیگی ،ْ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے 46 ارب ڈالر میں 35ارب ڈالرز بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری ہے یہ قرض نہیں‘سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر کے لئے اوسطا دو فیصد اور آسان شرائط پر قرض حاصل ئے جارہے ہیں جس کی 20 سے 25 سالوں میں ادائیگی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ محاذ آرائی کی وجہ سے خطے میں بد امنی ہوگی، ہمیں قومی مفاد کو مدنظر رکھ کرپر امن و خوشحال جنوبی ایشیاء کیلئے کام جاری رکھنا ہوگا‘ ہمسایہ ممالک کو بھی اپنی سوچ بدلنا ہوگی‘ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے عسکری و سیاسی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ ایک ہمسایہ ملک پاکستان میں حالات خراب کرنے کیلئے وہاں بیٹھ کر سازشیں کررہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان کو بھارت کو اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکنا ہوگا‘ ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے اقدامات جاری رہیں گے۔