پیمرا نے اے آر وائی نیوز کے پروگراموں میں افواجِ پاکستان کے خلاف بہتان تراشی اور نفرت انگیزمواد نشر کرنے پر اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کردیے، یکم جون کو جواب طلب

جمعرات 25 مئی 2017 14:03

پیمرا نے اے آر وائی نیوز کے پروگراموں میں افواجِ پاکستان کے خلاف بہتان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2017ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ٹی وی چینل ’اے آر وائی نیوز‘ کے پروگراموں میں افواجِ پاکستان کے خلاف بہتان تراشی اور نفرت انگیزمواد نشر کرنے پر چینل کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے یکم جون کو جواب طلب کر لیا ہے۔ پہلا اظہار وجوہ نوٹس ٹی وی چینل پر 10مئی کو ڈان لیکس کے حوالے سے خصوصی ٹرانسمیشن پر جاری کیا گیا ہے۔

مذکورہ پروگرام میں ارشد شریف نے افواج ِ پاکستان کے خلاف سنگین ،نامناسب اور ناروا الفاظ استعمال کئے اور فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے ایک ٹویٹ کو واپس لئے جانے کے عمل پرانتہائی غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کرتے ہوئے اُسے سانحہ 1971سے تشبیہ دی۔ ارشد شریف کی یہ انتہائی شر انگیز تشبیہ پاکستان کے بہادر اور غیور جوانوں اور افسروں کے خلاف، جو حالیہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں قربانیوں کی عظیم داستان رقم کر رہے ہیں، نفرت پھیلانے کی کوشش کے زمرے میں آتی ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح کے تبصرے سے افواجِ پاکستان کا مورال گرانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔ دوسرا اظہار وجوہ اِسی ٹی وی چینل کے ایک اور پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں 16مئی کو عارف حمید بھٹی کی طرف سے تبصرے پر جاری کیا گیا ہے۔ عارف حمید بھٹی نے پاک فوج میں ایک من گھڑت اور خودساختہ سروے کا ذکر بھی کیا ۔ نوٹس میںکہا گیا ہے کہ پیمرا کے لائسنس ہولڈر کی حیثیت سے ’اے آر وائی نیوز‘ پر لازم ہے کہ وہ ملکی آئین ، قانون اور ریگولیٹر کی طرف سے دئیے گئے ضابطہ اخلاق پر مکمل عملدرآمد کرے اور کوئی ایسا اقدام نہ اُٹھائے جو ملکی اداروں کی تضحیک یا آئین ِ پاکستان اور پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہو۔

پیمرا نے اظہارِ وجوہ کے نوٹس کے ذریعے ’اے آر وائی نیوز‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو دی گئی تاریخ کو ذاتی شنوائی کے لئے طلب کیا ہے اور دونوں پروگرامز پر الگ الگ وضاحت مانگی ہے ۔ جواب جمع نہ کروانے اور ذاتی شنوائی سے غیر حاضری کی صورت میں چینل کے خلاف یکطرفہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :