مشال خان قتل کیس ،مردان یونیورسٹی کا گارڈن کیمپس 42 دن بعد کھل گیا،مزید دو طلبا گرفتار

کیمپس کھلتے ہی طلباء اور طالبات بھی حصول علم کے لیے پہنچے، ہاسٹل میں مرمت کا کام جاری ہے، چند روز ہاسٹل کھول دیں گے، ہم طلبا کا مستقبل بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، گرمیوں میں چھٹیوں کے دوران سمسٹر جاری رہے گا،جہانزیب خلیل کی گفتگو

جمعرات 25 مئی 2017 12:29

مشال خان قتل کیس ،مردان یونیورسٹی کا گارڈن کیمپس 42 دن بعد کھل گیا،مزید ..
مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2017ء) مشال خان کے بے ہیمانہ قتل کے بعد بند کی گئی عبدالولی خان یونیورسٹی کا گارڈن کیمپس 42 روز کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مشال خان کے قتل کے 40 روزبعد مردان یونیورسٹی کے مین کیمپس سمیت بونیر، چترال اور پبی کیمپسز میں تدریسی عمل بحال کردیا گیا تھا تاہم دوروز بعد گارڈن کیمپس بھی کھل گیا ۔

کیمپس کھلتے ہی طلباء اور طالبات بھی حصول علم کے لیے پہنچ گئے جب کہ یونیورسٹی کے داخلی وخارجی راستوں پرسیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ۔ جہانزیب خلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہاسٹل میں مرمت کا کام جاری ہے، چند روز ہاسٹل بھی کھول دیں گے، ہم طلبا کا مستقبل بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، گرمیوں میں چھٹیوں کے دوران سمسٹر جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس نے یونیورسٹی کے ہاسٹل میں چھاپہ مار کر مزید دو طلبا کو گرفتار کرلیا ، ڈی پی او مردان کا کہنا ہے کہ ہمارا بنیادی مقصد یونیورسٹی اور اس کے ہاسٹل کو اسلحے سے پاک کرنا ہے، ہمیں آپریشن کے دوران ہاسٹل سے کافی اسلحہ اور دوسری ممنوعہ چیزیں ملی تھیں جب کہ گرفتار کئے افراد کے کمروں سے بھی اسلحہ ملا تھا۔ واضح رہے کہ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں گزشتہ ماہ ایک طالب علم مشال خان کو بے ہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا جس کے بعد یونیورسٹی کو بند کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :