سپریم کورٹ نے بحریہ ٹائون کراچی کی جانب سے اراضی کی خریداری میں مبینہ خلاف ورزیوں کے حوالے سے کیس کی سماعت یکم جون تک ملتوی کردی

بدھ 24 مئی 2017 22:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے بحریہ ٹائون کراچی کی جانب سے اراضی کی خریداری میں مبینہ خلاف ورزیوں کے حوالے سے کیس کی سماعت یکم جون تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ کمرشل مقاصد کے لئے زمین اصل قیمت سے کم نہیں دی جاسکتی۔ آخرکیوں زمین 25 تا50فیصد کم قیمت پر دی گئی ،بدھ کوجسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس مشیرعالم پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پربحریہ ٹائون کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے پیش ہوکرعدالت کے روبرو موقف اپنایاکہ بحریہ ٹائون نے اراضی مالکان سے اراضی خریدکرڈویلپ کی تھی ، بعد ازاں ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بحریہ ٹائون سے زمین کا تبادلہ کیا اور معاہدے کے تحت اسے اضافی رقم بھی ادا کی لیکن اس کے باوجود 2014ء سے بحریہ ٹائون کے حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں حالانکہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایم ڈی اے نے اراضی مالکان سے خود رابطہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کے استفسارپربتایاکہ بحریہ ٹائون کیلئے سیکشن 10 کے تحت زمین حاصل کرنے کا کام2010 ء سے شروع کیا گیاتھا اور 1667 ملین روپے ادا کرکے 14687 ایکڑ زمین حاصل کی گئی ،جسٹس اعجاز الا حسن نے ان سے کہاکہ وہ عدالت کے سوالوں کے جواب دیں عدالت ان سے علاقوں سے زیادہ واقف نہیں ،آپ سیٹلائیٹ سے تصاویر لیکر عدالت کی مدد کریں، جو زمین خریدکربعد میں تبدیل کی اس کا پتہ سیٹلائیٹ تصاویر سے لگ جائیگا۔

یہ بھی بتایا جائے کہ بحریہ ٹائون کو زمین 25 یا50فیصد کم قیمت پر کیوں دی گئی، سماعت کے دوران جسٹس اعجازافضل نے کہاکہ کمرشل مقا صد کے لئے زمین اپنی اصل سے کم قیمت پر نہیں دی جاسکتی ، جبکہ جسٹس مشیرعالم کاکہنا تھا کہ حد تویہ ہے کہ کمرشل اور رہائشی زمینوں کا ایک ہی ریٹ لگایا گیا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے فاضل وکیل سے کہاکہ دستاویزات کے مطابق 120 گز کے پلاٹ کی قیمت زیادہ جبکہ اس سے زائد رقبے والے پلاٹوں کی قیمت کم ہے دوسری جانب کسی اراضی کامالک ہی اپنی زمین کی خریدوفروخت کرنے یا اس کو تبدیل کرنے کامجازہے ۔

اس کے بغیرکوئی نہ توزمین کوفر وخت کرسکتاہے اورنہ اس کاکسی سے تبادلہ ممکن ہے توملیرڈویلپمنٹ اتھارٹی کسی کی زمین کس طرح دوسری پارٹی کو دے سکتی ہے کینوں کو کیلے سے کیسے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ فاضل وکیل کے دلائل جاری تھے کہ عدالت نے مزید سماعت ملتوی کردی۔