پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس ،ماہ مضان المبار ک میں قیمتوں کو اعتدال پر لانے اور نرخنامہ پر عملدرآمد کے لئے اقدامات پر غور

بدھ 24 مئی 2017 22:20

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2017ء)پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت اسسٹنٹ کمشنر خضدار جمعداد خان نے کہا ہے کہ رمضان المبار ک کے بابرکت مہینے میں قیمتوں کو اعتدال پر لانے اور نرخنامہ پر عملدرآمد کرکے شہریوں کو ہر صورت میں ریلیف مہیا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، اس سلسلے میں دکاندار کو بھی نرخنامہ پر عملدرآمد کرنے کی ہر صورت میں پابندی کرنی ہوگی ۔

شہری بھی مقررہ کردہ نرخنامہ کے تحت ہی اشیائے خوردونوش خرید یں اور اس سے زیادہ کسی بھی دکاندارکو رقم ادا نہ کریں ۔ وہ بدھ کو پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ گرانفروشی کرتے ہوئے کوئی بھی دکاندار پکڑا گیا تو اس پر سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔

(جاری ہے)

موہ از خود رمضان المبار ک کے مہینے میں بازار کے مختلف حصوں کا دورہ کریں گے اور اشیاء کی قیمتوں اور معیار کا جائزہ لیں گے ۔

اجلاس میں اشیائے خورد نوش کی قیمتیں بھی مقرر کی گئیں ۔ درج ذیل قیمتوں پر اشیاء فروخت کیے جائیں گی ۔ مٹن فی کلو 550روپے،گائے کا گوشت بغیر ہڈی کے 400روپے، گائے کا گوشت ہڈی کے ساتھ 300روپے،بھینس بڑا گوشت فی کلو 280روپے،اونٹ کا گوشت فی کلو 330روپے،مرغی کا گوشت فی کلو 260روپے،روٹی 160گرام 10روپے ،روٹی ڈبل 320گرام 20روپے،آٹا (20کلو)80روپے کی خصوصی بچت کے ساتھ،گھی مختلف برانڈز کے 15روپے کی خصوصی بچت کے ساتھ، کوکنگ آئل مختلف برانڈز کے 10روپے کی خصوصی بچت کے ساتھ چینی 55روپے فی کلو،دال چنا 110روپے فی کلو دال مونگ 95روپے فی کلو ، دال ماش 150روپے فی کلو، دال مسور 95روپے فی کلو، دودھ فی کلو70روپے،دھی فی کلو80روپے،پکوڑا فی کلو 180روپے،مقرر کردیا گیا ہے ۔

اس کے ساتھ سبزیوں اور بیکری کا سامان اور ہوٹلز پر بھی مختلف اقسام کی اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مقرر کردی گئی ہیں ۔ مقرر کردہ قیمتوں کی خلاف ورزی پر اسسٹنٹ کمشنر خضدار جمعداد خان مندوخیل نے سخت کاروائی کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں ۔دوسری جانب خضدار کے شہریوں و سیاسی سماجی شخصیات ، اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے اسسٹنٹ کمشنر خضدار جمعداد خان مندوخیل کی جانب سے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کی خاطر بابرکت مہینہ رمضان المبارک سے قبل نرخنامہ جاری کرنے اور قیمتوں کواعتدال پر لانے اور مناسب نرخنامہ مقرر کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔