حکومت مخالف کی آواز اور اظہار رائے کی آزادی پر اس وقت قدغن لگا رہی ہے جب انسانی حقوق پوری دنیا میں فروغ پا رہے ہیں، آصف زرداری

آزادی اظہار پر مختلف بہانوں سے ریاست اور غیر ریاستی عناصر دونوں حملہ آور ہیں،رحجان کی مزاحمت کرنے ،اسے بدلنا نہایت ضروری ہے انسانی بنیادی حقوق ،اظہار رائے کے حق اور قومی سلامتی کے درمیان توازن ہونا چاہیے ،گزشتہ حکومت میں میری ذات حملے کئے گئے ،تنقید کی گئی لیکن کسی بھی مرحلے پر پارٹی نے میڈیا پر پابندی لگانے کے متعلق سوچا تک نہیں، سابق صدر

بدھ 24 مئی 2017 21:21

حکومت مخالف کی آواز اور اظہار رائے کی آزادی پر اس وقت قدغن لگا رہی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے حکومت مخالف کی آواز اور اظہار رائے کی آزادی پر اس وقت قدغن لگا رہی ہے جبکہ انسانی حقوق پوری دنیا میں فروغ پا رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار پر مختلف بہانوں سے ریاست اور غیر ریاستی عناصر دونوں حملہ آور ہیں۔

اس رحجان کی مزاحمت کرنے اور اسے بدلنا نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے حق کے ساتھ آزادی اظہار ایک بنیادی حق ہے جس سے تمام حقوق جنم لیتے ہیں۔ آزدی اظہار پر قدغن لگانا اصل میں تمام دیگر انسانی حقوق پر قدغن لگانا ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی کبھی بھی اس کی اجازت نہیں دے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مبہم قومی سلامتی کی اصطلاح کے نام پر مخالف کی آواز دبانا اور سوشل میڈیا پر پابندی لگانا کوچیلنج ضرور کرنا چاہیے۔

حکومت کو اس بات بھی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ یکطرفہ طور پر طاقت کا استعمال کرے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی بنیادی حقوق اور اظہار رائے کے حق اور قومی سلامتی کے درمیان توازن ہونا چاہیے اور اس توازن کا جھکائو ہر صورت میں جمہوریت کے مطابق آزادی اظہار کی جانب ہونا چاہیے۔ سابق صدر نے یاد دلایا کہ گزشتہ حکومت میں ان کی ذات حملے کئے گئے اور میڈیا کی جانب تنقید کی گئی اور پارٹی کے دیگر لیڈرو پر بھی تنقید کی گئی لیکن کسی بھی مرحلے پر پارٹی نے میڈیا پر پابندی لگانے کے متعلق سوچا تک نہیں۔

پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدر نے پہلے ہی پارٹی کی قانونی کمیٹی کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ اس مسئلے پر غورخوص کرکے مناسب قانون سازی کی تجویز دے تاکہ کسی بھی بات کو وجہ بنا کر آزادی اظہار پر قدغن نہ لگائی جائے۔ پیپلزپارٹی سکیورٹی اور نظریے کے نام پر سیاسی مخالفت کی آواز اور آزادی اظہار پر پابندی لگانے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کریگی۔

متعلقہ عنوان :