سیشن کے دنوں میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے کونسل ملازمین کو پارلیمنٹ کے عملے کے مساوی مالی فوائد نہیں دیئے جاسکتے‘ وزارت خزانہ کی طرف سے قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 24 مئی 2017 20:30

سیشن کے دنوں میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے کونسل ملازمین کو پارلیمنٹ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2017ء) وزارت خزانہ کی طرف سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ سیشن کے دنوں میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے کونسل ملازمین کو پارلیمنٹ کے عملے کے مساوی مالی فوائد نہیں دیئے جاسکتے‘ یہ مسئلہ وہ اپنی اپنی وزارتوں کی سطح پر اٹھائیں یا اس حوالے سے بل کے ذریعے قانون سازی کی جائے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسد عمر کے وزارتوں اور ڈویژنوں کے کونسل سٹاف کو اجلاس کے دنوں میں پارلیمنٹ کے ملازمین کے مساوی مالی مفادات نہ دینے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ وزارتوں کے ملازمین اپنے اپنے اداروں سے مالی مفادات حاصل کرتے ہیں۔

یہ قومی اسمبلی اور سینٹ کی فنانس کمیٹیوں کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔

(جاری ہے)

اسد عمر‘ شازیہ مری اور انجینئر علی محمد خان کے توجہ مبذول نوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ ایسے ملازمین کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو اپنی اپنی وزارتوں کی سطح پر حل کرائیں۔ ان کو پارلیمنٹ کی سطح پر مالی فوائد فراہم نہیں کئے جاسکتے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان ملازمین کا جو کام ہے وہ کر رہے ہیں‘ کسی سے کوئی فالتو کام نہیں لیا جاتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ فاضل اراکین قانون ساز ہیں اگر کوئی تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو باقاعدہ بل کی صورت میں لے آئیں۔