پاکستان کے برآمد کنندگان کو پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے ،ْخرم دستگیر خان

بدھ 24 مئی 2017 19:06

پاکستان کے برآمد کنندگان کو پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے برآمد کنندگان کو پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے۔وہ پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے بریفنگ کی صدارت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو ملائیشیا کی مارکیٹ پر بھرپور توجہ دینی چاہئے۔

وزیر نے کہا کہ اگرچہ پاکستانی بڑی بڑی برآمدی مصنوعات جیسا کہ ٹیکسٹائل، سرجیکل اور چمڑے کی مصنوعات پر کوئی ٹیرف لاگو نہیں ہے تاہم اس کے باوجود کئی برآمد کنندگان اس مارکیٹ کو نظر انداز کررہے ہیں۔ وزارت تجارت پاکستانی برآمد کنندگان کیلئے زیادہ سے زیادہ رعائتوں کے حصول کے سلسلہ میں ملائیشیا کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر کام کررہی ہے تاہم بڑے برآمد ی آئٹمز کو ملائیشیا کی مارکیٹوں میں پہلے ہی مکمل رسائی حاصل ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور ملائیشیا کے مابین قریبی اقتصادی شراکت داری کیلئے جامع آزادانہ تجارتی معاہدہ پر 8 نومبر2007ء کو کوالالمپور میں دستخط کیے گئے تھے اور یکم جنوری2008ء کو اس پر عملدرآمد شروع ہوگیا،ْ یہ معاہدہ 90اشیاء ، سروسز اور سرمایہ کاری کے بارے میں ہے۔ وزیر کو بتایا گیا کہ پاکستا ن نے ملائیشیا کو6083ٹیرف لائینز میں رعائتیں دینے کی پیشکش کی جبکہ ملائیشیا نے پاکستان کو10576ٹیرف لائینز میں مراعات دینے کی پیشکش کی ہے۔ معاہدہ کے تحت آزادانہ تجارتی معاہدہ میں ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کیلئے مشترکہ جائزہ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ،ْ اس کمیٹی کے اب تک 3اجلاس بھی منعقد ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :