ترقی و خوشحالی کے لئے زمین میں چھپے خزانے بروئے کار لا نا وقت کی ضرورت ہے‘شہبازشریف

معدنی وسائل کی تلاش اور ان سے استفادہ کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کی استعداد کار بڑھانا بے حد ضروری ہے ‘ میں ذاتی طور پر محکمے کی استعداد کار بڑھانے کے امور کو خود دیکھوں گا‘ وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب

بدھ 24 مئی 2017 18:50

ترقی و خوشحالی کے لئے زمین میں چھپے خزانے بروئے کار لا نا وقت کی ضرورت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ معدنیات کی استعدادکار بڑھانے اور پنجاب میں معدنی وسائل کی تلا ش کے امور کا جائزہ لیاگیا۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ معدنیات میں اصلاحات اور استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے اقدامات میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کمپنی کا تا حال چیف ایگزیکٹو آفیسر نہ ہونا قابل افسوس ہے ۔

وزیراعلیٰ نے چنیوٹ رجوعہ خام لوہے کے ذخائر کی تلاش کے دوسرے مرحلے کے کام کے آغاز میں تاخیر پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کی سرزنش کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے زمین میں چھپے خزانے بروئے کار لا نا وقت کی ضرورت ہے اور اس جانب پیشہ ورانہ انداز اور محنت کے ساتھ کام کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔

معدنی وسائل کی تلاش اور ان سے استفادہ کرنے کے لئے متعلقہ اداروں کی استعداد کار بڑھانا بے حد ضروری ہے اور متعلقہ اداروںمیں پروفیشنل اور ماہرین شامل کر کے ان کی استعداد کار بڑھائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر محکمے کی استعداد کار بڑھانے کے امور کو خود دیکھوں گا۔ انہوں نے پنجاب میں آئل اینڈ گیس کے پوٹینشل کا جائزہ لینے کے لئے جامع سروے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئل اینڈ گیس کے پوٹینشل کے جامع سرو ے سے اس شعبہ میں سرمایہ کاری لائی جا سکتی ہے، اس حوالے سے تمام امور تیزی سے طے کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ چنیوٹ رجوعہ میں خام لوہے کے ذخائرکی تلاش اور تخمینہ لگانے کے دوسرے مرحلے کیلئے جرمن کمپنی سے معاہدہ کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر معدنیات چوہدری شیر علی، جرمن کمپنی فیوگروکی منیجنگ ڈائریکٹرڈاکٹر اتا ایلشچ اور ان کی ٹیم، سیکرٹری توانائی، ڈی جی معدنیات اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ سیکرٹری معدنیات ارشد محمود روس سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :