وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبے کو سیاسی مقاصد کے لیئے استعمال کرنے کا تاثر موجود ہے ،نثار کھوڑو

منصوبے پر 50ارب ڈالر خرچ ہونگے مگریہ نہیں بتایا جارہا سی پیک میں سندھ سمیت چھوٹے صوبوں کاکتنا حصہ ہوگا،سیمینار سے خطاب

بدھ 24 مئی 2017 17:17

وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبے کو سیاسی مقاصد کے لیئے استعمال ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبے کو سیاسی مقاصد کے لیئے استعمال کرنے کا تاثر موجود ہے ، سی پیک منصوبے پر 50ارب ڈالر خرچ ہونگے مگریہ نہیں بتایا جارہاکہ سی پیک میں سندھ سمیت چھوٹے صوبوں کاکتنا حصہ ہوگا۔چیخنے اور چلانے کے بعد سندھ کے کیٹی بند ر اور کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کوسی پیک کا حصہ بنایا گیا تاہم سندھ میں ہوا اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع موجود ہونے کے باوجود وفاقی حکومت نے ان منصوبوں کو سی پیک کا حصہ نہیں بنایااور سندھ کو قومی مالیاتی ایوارڈمیں اپنا مکمل حصہ دینے سمیت دیگر منصوبوں میں بھی نظر انداز کیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہا ر انھوں نے بدھ کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ(نیپا)میں سی پیک کے اثرات اور صوبوں کے خدشات کے متعلق سمینار میں خطا ب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی پرورش آمروں کی گود میں ہوئی ہے اسلیئے وفاقی حکومت آمروں کی روش پر چلتے ہوئے تاحال صوبوں کو مکمل صوبائی خودمختاری دینے پر یقین نہیں رکھتی اور نہ ہی چھوٹے صوبوں کو حقوق دیئے جارہے ہیں۔

انھوںنے کہا کہ صوبوں کو حقوق سے محروم کرنے کی ذمہ دار موجودہ وفاقی حکومت ہے تاہم سندھ صوبہ اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوگا۔انھوں نے کہاکہ سندھ کی عوام نے زیادتیوں پر آمروں سے مقابلہ کیا اور اب بھی وفاقی حکومت کی سندھ کے ساتھ زیادتیاںبرداشت نہیں کرینگے ،پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہونے والی وفاقی حکومت کی زیادتیوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور یہ روش جاری رکھی گئی تو پیپلز پارٹی کے پاس احتجاج کے دیگر آپشنز موجود ہیں۔

نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ سندھ وفاقی پول میں 80فیصدٹیکس دے رہا ہے مگر بدلے میں سندھ کو قابل محاصل تقسیم کے پول میں سے اپنا پورا حصہ نہیں دیا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سندھ میں 20بیس گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور سندھ کی عوام سے اربوں روپوں کے بل وصول کیے جارہے ہیںاور بجلی لوڈشیڈنگ ختم ہونے کے بلند وبانگ دعوئے کیئے جارہے ہیں اور ن لیگ کے یہ دعوئے مکمل طور پر جھوٹ ثابت ہوچکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت یہ بتائے کہ سرکلر ڈیبٹ میں اربوں روپے منشاء گروپ کو ادا کیئے گئے تو پھر بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں کی جارہی ہی نثارکھوڑو نے کہا کہ اب آئندہ انتخابا ت میں نواز شریف کو بجلی لوڈشیڈنگ کے جھوٹے دعوئوں اور آر اوزانتخابات کے بنیاد پر کامیاب نہیں ہونے دینگے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاسی جادوگر آصف علی زرداری آئندہ انتخابات کی سیاسی مہم کے لیئے میدان میں ہیں اب آئندہ انتخابا ت میں بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنا کر قوم کو جھوٹے حکمرانوں سے نجات دلائینگے۔

نثارکھوڑو نے کہا کہ سندھ کی عوام کو بجلی چور کہنے والے عابد شیر علی پنجاب میں سب سے زیادہ بجلی چوری کی سرپرستی میں ملوث ہیں، اب پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ ملک بھر کے کونے کونے میں کس کے چور ہونے کے نعرے لگ رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نند ی پور پاور پروجیکٹ پر اربوں روپے خرچ کیے مگر بجلی کی پیداوار زیروہے۔انھوںنے کہا کہ پاکستان کی ٹرانسمیشن لائن 17ہزارمیگا واٹ سے زیادہ بجلی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتی اور وفاقی حکومت مزید بجلی پیدا کرنے کے لیئے کوئی اقدامات نہیں کررہی اورتاحال ملک میں6سے 7ہزار میگا واٹ بجلی کا شاٹ فال موجود ہے ۔

نثارکھوڑونے کہا کہ سی پیک منصوبہ آصف علی زرداری کی کوششوں کے بدولت ہے اسلیئے نوازشریف سی پیک منصوبے پرکریڈٹ لینے کی کوشش نہ کریںوہ سی پیک منصوبے میںچھوٹے صوبوں کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے۔انھوںنے کہا کہ کراچی پورٹ سے لاہور تک روڈ بننا تھا لیکن کراچی کے بجائے ملتان سے پورٹ کے نام سے روڈ بنایا گیااور سندھ میں ہوااور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو بھی نظرانداز کیا جارہاہے،وفاقی حکومت کا یہ عمل تعصبانہ نہیں تو کیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ قومی مالیاتی ایوارڈ کا متفقہ فارمولا بنایا گیا کہ ہر سال صوبوں کا حصہ بڑھے گا لیکن اُ س پر بھی عمل نہیں ہورہا اور جمہوری حکومت ہونے کے باوجود بھی نیا قومی مالیاتی ایوارڈ نہیں دیا جارہاہے۔

متعلقہ عنوان :