امریکا میں جعلسازی کے الزام میں پاکستانی کو 6 سال قید

37 سالہ مصطفی حسن عارف نے دھوکہ بازی سے 1500 ویب سائٹ کی مدد سے اپنی دوائیں بیچ کر ایک کروڑ 28 لاکھ ڈالر کمائے،دنیا بھر سے تقریبا 1 لاکھ سے زائد افراد ان کی اس جعلسازی کا شکار ہوئے،حکام

بدھ 24 مئی 2017 16:41

امریکا میں جعلسازی کے الزام میں پاکستانی کو 6 سال قید
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2017ء) امریکا کی وفاقی عدالت نے پاکستانی اور برطانوی شہریت رکھنے والے ایک شخص کو دواں کی جعلسازی کے الزام میں 6 سال قید کی سزا سنا دی۔امریکی میڈیا کے مطابق دہری شہریت رکھنے والے مصطفی حسن عارف نامی شخص نے انٹرنیٹ پر دوائیں بیچنا شروع کیں جن کے حوالے سے انہوں نے دعوی کیا تھا کہ ان دواں سے الزائمر اور ایمفیزیما جیسی بیماریوں کا بھی علاج کیا جاسکتا ہے۔

37 سالہ مصطفی حسن عارف نے اس دھوکہ بازی سے 1500 ویب سائٹ کی مدد سے اپنی دوائیں بیچ کر ایک کروڑ 28 لاکھ ڈالر کمائے ہیں (تقریبا پاکستانی 1 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد) جبکہ دنیا بھر سے تقریبا 1 لاکھ سے زائد افراد ان کی اس جعلسازی کا شکار ہوئے۔عدالتی دستاویزات کے مطابق ویب سائٹس دعوی کرتی تھیں کہ یہ ادویات سیکڑوں بیماریوں کا علاج کرے گی، حالانہ ان بیماریوں میں ایسی بھی بیماریوں کے نام شامل تھے جو اب تک لاعلاج ہیں۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق، ان ادویات کے اشتہارات میں صحتیابی کے جعلی امکانات، غلط طبی ریسرچ اور جعلی اسناد دکھائی گئیں تھیں۔دھوکہ دہی کے مرتکب ہونے پر امریکی وفاقی عدالت کی جانب سے مصطفی حسن عارف کو سزا سنائی گئی۔اس موقع پر قائم مقام امریکی اٹارنی جان جے فارلے نے مصطفی حسن عارف کے جرم کو قابل مذمت قرار دیا اور ان پر ایسے بیمار اور کمزور افراد جو نا قابل علاج بیماری کا علاج ڈھونڈنے کے لیے انٹر نیٹ کا رخ کرتے ہیں انہیں نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔

متعلقہ عنوان :