وزارت پانی وبجلی کے گردشی قرضے 401ارب روپے سے تجاوز کرگئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 24 مئی 2017 15:59

وزارت پانی وبجلی کے گردشی قرضے 401ارب روپے سے تجاوز کرگئے
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24مئی۔2017ء) وزارت پانی وبجلی نے بتایا ہے کہ محکمہ کے گردشی قرضے 401ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت پانی و بجلی نے گردشی قرضوں کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔وزارت پانی و بجلی نے پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں 480 ارب روپے کے زیر گردش قرضے کلیئر کیے گئے تھے لیکن یہ دوبارہ 401 ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں۔

وزارت پانی و بجلی نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت گردشی قرضے 4 سو ارب روپے سے تجاوز کرچکے ہیں۔حکام کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کو بجلی کی پیداوار کی مد میں 237 ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ گیس کی مد میں 11 ارب روپے اور تیل کی مد میں 99 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت کے حکام نے بتایا کہ اس وقت بجلی کی پیداواری لاگت 8 روپے 52 پیسے فی یونٹ ہے جو صارفین کو 11 روپے 97 پیسے فی یونٹ کے حساب سے دی جا رہی ہے۔

وزارت پانی وبجلی کے مطابق ہائیڈل پاور سپلائی سے 4 روپے 11 پیسے، آئی پی پیز ہائیڈل سے 8 روپے 80 پیسے اور کوئلے سے 11 روپے 65 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈیزل سے 16 روپے 19 پیسے، فرنس آئل سے 11 روپے 76 پیسے اور گیس سے 8 روپے 86 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔وزارت پانی و بجلی بتایا کہ ایٹمی توانائی سے 5 روپے 36 پیسے، ہوا سے 17 روپے 34 پیسے، سولر سے 16 روپے 92 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ حکام نے بتایا ہے کہ نیپرا کی جانب سے 15 اعشاریہ تین فیصد نقصانات کی اجازت ہے اصل نقصانات 17 اعشاریہ 9 فیصد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترسیلی نقصانات کے باعث چار سال میں 135 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد نقصان ہو چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :