آئی جی سندھ کی عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف درخواست وفاقی حکومت کی سازش ہے ،ایڈووکیٹ جنرل سندھ

یہ پٹیشن قابل سماعت نہیں ایسے معاملات سندھ ہائی کورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتے،عدالت حکم امتناع ختم کرے ،ضمیر گھمرو سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق حکم امتناع کو برقرار رکھتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی

بدھ 24 مئی 2017 16:33

آئی جی سندھ کی عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف درخواست وفاقی حکومت کی سازش ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) سندھ حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں انسپکٹر جنرل (آئی جی)سندھ پولیس کی عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف دائر کی گئی درخواست آئی جی اللہ ڈنو خواجہ اور وفاقی حکومت کی ’’سازش‘‘تھی، تاکہ 'صوبائی حکومت کو برا دکھایا جاسکی'۔سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق حکم امتناع کو برقرار رکھتے ہوئے کیس کی سماعت کل(جمعرات)تک کیلئے ملتوی کردی ہے ۔

بدھ کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو سندھ حکومت کی جانب سے پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ پٹیشن قابل سماعت نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے معاملات سندھ ہائی کورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'سوال یہ ہے کہ ہائیکورٹ صوبائی اسمبلی کو کسی خاص معاملے میں قانون سازی کے حوالے سے ہدایت دے سکتی ہے یا نہیں سپریم کورٹ اس سوال کا جواب نفی میں دے چکی ہی'.ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ آئی جی سندھ کے ٹرانسفر سے متعلق اپنا حکم امتناع ختم کرے اور ساتھ ہی صوبائی پولیس چیف کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف دائر درخواست خارج کردی جائے۔

ضمیر گھمرو کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق حکم امتناع کو برقرار رکھتے ہوئے کیس کی سماعت کل( جمعرات)تک کے لیے ملتوی کردی۔یاد رہے کہ مذکورہ کیس کی 17 مئی کو ہونے والی سماعت کے دوران سماعت کے دوران اے ڈی خواجہ نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ شہاب اوستو کے توسط سے ایک درخواست جمع کروائی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئی جی سندھ کو ان کا عہدہ چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے حکم نامے کے بعد ان کے لیے روزانہ کی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں نبھانا مشکل ہوچکا ہے، لہذا اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کردی جائیں۔تاہم سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے حکم امتناع برقرار رکھا تھا۔

خیال رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گذشتہ برس مارچ میں آئی جی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔تاہم مخصوص مطالبات کو ماننے سے انکار کے باعث اے ڈی خواجہ سندھ کی حکمراں جماعت کی حمایت کھوتے گئے۔جس کے بعد گذشتہ سال دسمبر میں صوبائی حکومت نے اے ڈی خواجہ کو جبری رخصت پر بھیج دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :