حکومت کا رمضان المبارک میں عوام کو سستی گیس فراہم کرنے کی بجائے ایل پی جی کے نرخوں میں اضافہ

ایل پی جی کی قیمتوں میں فی کلو10روپے اضافہ، گھریلو سیلنڈر100 روپے اور کمرشل سیلنڈر400روپے مہنگا ہو گیا سوئی سدرن گیس کمپنی نے مصنوئی قلت پیدا کر کے ایل پی جی کی قیمتیں بڑھا ئی ہیں،ملک میں ایل پی جی کی مصنوعی قلت سے روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن

بدھ 24 مئی 2017 15:25

حکومت کا رمضان المبارک میں عوام کو سستی گیس فراہم کرنے کی بجائے ایل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2017ء) حکومت نے رمضان المبارک میں عوام کو سستی گیس فراہم کرنے کی بجائے ایل پی جی کے نرخوں میں اضاٖفہ کر دیا،سوئی سدرن گیس کمپنی نے ایل پی جی کی قیمتوں میں فی کلو10روپے اضافہ کردیا ،جس کے بعد گھریلو سیلنڈر100 روپے اور کمرشل سیلنڈر400روپے مہنگا ہو گیا۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے ملک میں مصنوئی قلت پیدا کر کے ایل پی جی کی قیمتیں بڑھا ئی ہیں،ملک میں ایل پی جی کی مصنوعی قلت سے روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ، سرکاری ایل پی جی ٹرمینل سنبھالنے والی کمپنی(ایس ایس جی سی) نے ایک ہفتہ میں 11900 میٹرک ٹن کے 2جہازوں کو خالی کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے ایل پی جی کا ایک جہاز(ایل پی جی ماری تھری )6700میٹرک ٹن ایل پی جی لیکر واپس چلا گیا اور دوسرا جہاز گزشتہ 10دن سے 5200میٹرک ٹن لئے کھڑا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ایل پی جی کی مصنوعی قلت پیدا ہوئی اور سرکاری خزانے کو4کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ سرکاری ایل پی جی کمپنی ایس ایس جی سی نے گیس کے ریٹ میں 10روپے فی کلو اضافہ کر دیا جس کے بعد گھریلو سیلنڈر100 روپے اور کمرشل سیلنڈر400روپے مہنگا ہو گیا۔عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ سرکاری ایل پی جی کمپنی SSGCکافی دیر سے ایل پی جی کی درآمد کو روکنے اور مصنوئی قلت پیدا کر کے قیمتیں بڑھانے کی کوشش کر رہی تھی اورایل پی جی کی سپلائی چین توڑنے میں کامیاب رہی اور یہ کمپنی حکومتی خزانے کو کڑوڑوں کا نقصان کروانے کی بھی ذمہ دار ہے۔

عرفان کھوکھر نے کہا کہ عموماً ایل پی جی کی ڈیمانڈ3000سے 3500میٹرک ٹن فی ماہ رہتی ہے لیکن یہ ڈیمانڈ رمضان میں 7000میٹرک ٹن سے کراس کر جائے گی۔ اس سرکاری کمپنی نے درآمدی گیس میں قلت پیدا کر کے قیمت میں اضافہ کیا۔ حکومت نے ماضی میں ایسی پالیسیاں اپنائی ہیں کہ آج گیس عام میسر ہے لیکن یہ کمپنی حکومت کے خلاف سازش کر کے بدنام کرنے کا سبب بن رہی ہے۔

قیمتوں میں اضافے سے کراچی میں 75روپے فی کلو،850روپے گھریلو سلنڈر۔لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، جہلم، قصور، ساہیوال، سیالکوٹ، ڈسکہ، پشاور80روپے فی کلو910روپے گھریلو سلنڈر۔ رحیم یار خان، صادق آباد، حیدر آباد، ، اٹک ،گجرات، میرپور آزاد کشمیر100روپے فی کلو، 1150روپے گھریلو سلنڈر۔ راولپنڈی ، اسلام آباد، ایبٹ آباد،مظفر آباد، باغ، فاٹا، کوٹلی، ٓآزادکشمیر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، میر پور خاص، عمر کوٹ، نواب شاہ، منباری، ٹھٹہ، دادو، جام شورو، شکار پور105روپے فی کلو1210روپے گھریلو سلنڈر۔گلگت بلتستان، مری،نتھیا گلی، بالاکوٹ،110روپے کلو،1270روپے گھریلو سلنڈر ہو گیا ہے ۔