وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کو پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے بریفنگ دی گئی

پاکستانی برآمد کنندگان کو پاک ، ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے

منگل 23 مئی 2017 23:16

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کو پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے برآمد کنندگان کو پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے ۔انہوں نے یہ بات پاک ملائیشیا آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے بریفنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو ملائیشیا کی مارکیٹ پر بھرپور توجہ دینی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگرچہ پاکستانی بڑی بڑی برآمدی مصنوعات جیسا کہ ٹیکسٹائل ، سرجیکل اور چمڑے کی مصنوعات پر کوئی ٹیرف لاگو نہیں ہے تاہم اس کے باوجود کئی برآمد کنندگان اس مارکیٹ کو نظر انداز کررہے ہیں۔وزارت تجارت پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے زیادہ سے زیادہ رعائتوں کے حصول کے سلسلہ میں ملائیشیا کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر کام کررہی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم بڑے برآمد ی آئٹمز کو ملائیشیا کی مارکیٹوں میں پہلے ہی مکمل رسائی حاصل ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور ملائیشیا کے مابین قریبی اقتصادی شراکت داری کے لیے جامع آزادانہ تجارتی معاہدہ پر 8نومبر2007ء کو کوالالمپور میں دستخط کیے گئے تھے اور یکم جنوری2008ء کو اس پر عملدرآمد شروع ہوگیا یہ معاہدہ 90اشیاء ، سروسز اور سرمایہ کاری کے بارے میں ہے۔

وزیر کو بتایا گیا کہ پاکستا ن نے ملائیشیا کو6083ٹیرف لائینز میں رعائتیں دینے کی پیش کش کی ہے جبکہ ملائیشیا نے پاکستان کو10576ٹیرف لائینز میں مراعات دینے کی پیش کش کی ہے۔معاہدہ کے تحت آزادانہ تجارتی معاہدہ میں ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کے لیے مشترکہ جائزہ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ اس کمیٹی کے اب تک 3اجلاس بھی منعقد ہوچکے ہیں۔