سول ہسپتال،پولیس ٹریننگ کالج اور درگاہ شاہ احمد نورانی کے ماسٹرمائنڈ کو 2ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ،صوبائی وزیر داخلہ

ملزمان نے خودکش بم حملوں ،سیکورٹی فورسز سمیت ٹارگٹ کلنگ کے درجنوں واقعات کااعتراف کیا ہے، میر سرفرازبگٹی کی پریس کانفرنس

منگل 23 مئی 2017 21:55

سول ہسپتال،پولیس ٹریننگ کالج اور درگاہ شاہ احمد نورانی کے ماسٹرمائنڈ ..
کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) وزیر بلوچستان داخلہ میر سرفرازبگٹی نے کہاہے کہ سانحات 8اگست سول ہسپتال،پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ ،اور درگاہ شاہ احمد نورانی کے ماسٹرمائنڈ کو 2ساتھیوں سمیت کوئٹہ سے گرفتار کرلیاگیاہے ،گرفتار ملزمان نے خودکش بم حملوں ،بم دھماکوں ،سیکورٹی فورسز سمیت دیگر کی ٹارگٹ کلنگ کے درجنوں واقعات کااعتراف کرلیاہے ۔

وہ منگل کو صوبائی حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ کالعدم تنظیموں کے کمانڈر سعید احمد عرف تقویٰ کا تعلق کوئٹہ کے علاقے کلی دیبہ سے ہے جسے سیکورٹی فورسز اور حساس ادارے نے 23مئی 2017کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیاہے مذکورہ ملزم نے 2014میں دتہ خیل اورمیران شاہ میںکالعدم تنظیموں کے تربیتی کیمپس میں تربیت حاصل کی ہے بلکہ اس کے بعد ملزم زرمیلان جنوبی وزیرستان میں ملا ہنر کے کیمپ گیا اور وہاں سے واپسی پر ٹی ٹی پی اورایل جے بلوچستان کیلئے دہشت گردانہ کارروائیوں کا آغاز کیا انہیں 2016میں کوئٹہ کا امیر بنا دیا گیا جہاں سے وہ افغانستان میں ’’را‘‘اور این ڈی ایس کی جانب سے قائم کئے گئے کیمپوں میں بھی گئے ،انہوں نے کہاکہ بیرسٹرامان اللہ اچکزئی کے قتل کے بعد بلوچستان میں انتظامیہ ،فوج اور تمام اداروں کے سربراہان اکھٹے ہوئے تو سعید احمد عرف تقویٰ اور ان کے ساتھی جہانگیر بادینی نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ اور وہاں اکھٹے ہوئے والوں پر خودکش حملے کا منصوبہ بنایا ،سعید احمد تقویٰ نے اس کیلئے اپنے دوست احمد علی کو تیار کیا جو کہ پہلے ہی خودکش کرنے کیلئے اس سے کہا کرتا تھا اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پہلے انہوں نے بلال انور کاسی کو ٹارگٹ کیا اور بعد میں اکھٹے ہوئے والے ہجوم کو ٹارگٹ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی 8اگست 2016کو سعید احمد عرف تقویٰ نے ساتھیوں سمیت بلال انور کاسی پر 9گولیاں فائر کی جن میں سے 7فائر سعید احمد عرف تقویٰ نے کئے اور بلال انور کاسی کو منوجان روڈ پر قتل کرنے کے بعد بذریعہ رکشہ سول ہسپتال پہنچے تاکہ خودکش حملے کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجاسکے ،جب وہاں وکلاء کی بڑی تعداد جمع ہوئی تو سعید عرف تقویٰ نے خودکش حملہ آور احمد علی کو پہلے سے بتائی گئی جگہ پرپہنچایا جس نے خودکش حملہ کیا جس کے نتیجے میں 70سے زیادہ وکلاء اورعام لوگ جان سے گئے ،سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ سعید احمد عرف تقویٰ نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لیویز چیک پوسٹ پر ہینڈ گرنیڈ اور چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کرنے ،2دسمبر2014کو ساتھیوں کے ساتھ مل کر جوائنٹ روڈ پر مشیر اطلاعات سرداررضامحمدبڑیچ اور صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال کو ٹارگٹ کرنے کیلئے بم دھماکے کا بھی اعتراف کیاہے ،سعید احمد عرف تقویٰ نے بے نظیر پل کے نیچے بم دھماکہ کرنے ،ڈاکٹرشیراز کو مشرقی بائی پاس پر قتل کرنے اور پولیس حوالدار امین اللہ کو گزشتہ رمضان میں آفتاری سے پہلے مسجد میں قتل کرنے سمیت سبزل روڈ اور یٹ روڈ پر ایف سی اہلکاروں اور ٹریفک پولیس کو ٹارگٹ کرنے کا بھی اعتراف کیاہے ،انہوں نے کہاکہ سعید احمد نے جوائنٹ روڈ پر کانسٹیبل شہزاد جٹ اور ہیڈ کانسٹیبل الطاف حسین کو بھی ٹارگٹ کرکے قتل کرنے سمیت بشیر چوک پر پی سی او مالک پیر بخش کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے ،انہوں نے کہاکہ اسی گروپ نے 24اکتوبر 2016کو پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کیلئے 4خودکش بمبار کرنے کا اعتراف کیاہے اور کہاکہ 3خودکش بمباروں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کے اندر خودکواڑایا جس کے نتیجے میں 60سے زائد پولیس اہلکار جاںبحق جبکہ ایک خودکش بمبار نے 12دسمبر کو شاہ نورانی میں حملہ کیا جس سے 65لوگ مارے گئے ،میر سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ کامیاب کارروائی کا سہرا سیکورٹی اداروں کے سر ہے ہم اس وقت بلوچستان حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے لیکن مٹھی بھر دہشت گردوں کو جلد کیفرکردارتک پہنچایاجائیگا ،انہوں نے کہاک سیکرٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ بھی لگالیاگیاہے تاہم اس سلسلے میں معلومات شیئر نہیں کی جاسکتی ۔