سکھر /حیدرآباد: بدقسمتی سے تعلیم کے کسی بھی شعبہ میں کام ہوتا ہوا نظرنہیں آتا،سیدصہیب الدین کاکاخیل

منتخب نمائندوں کے دعوے دھرے رہ جاتے ہیں،وفاق سمیت ہرصوبہ کی حکومت تعلیم جیسے اہم شعبہ کو نظرانداز کرتی چلی آرہی ہے، ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ کا بیان

منگل 23 مئی 2017 21:33

کھر /حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2017ء) اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ سیدصہیب الدین کاکاخیل نے کہا ہے کہ تعلیم سب سے اہم شعبہ ہے۔لیکن بدقسمتی سے کسی بھی شعبہ میں کسی بھی شعبہ میں کام ہوتا ہوا نظرنہیں آتا،منتخب نمائندوں کے دعوے دھرے رہ جاتے ہیں۔وفاق سمیت ہرصوبہ کی حکومت تعلیم جیسے اہم شعبہ کو نظرانداز کرتی چلی آرہی ہے۔

سندھ و بلوچستان میں دیگر صوبوں کی بہ نسبت زیادہ صورت حال خراب ہے۔جمعیت کے ناظم اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی تعمیروترقی کے لیے تعلیم کے شعبہ کو ہدف میں رکھا جائے۔

(جاری ہے)

آنے والے بجٹ میں جی ڈی پی کا چار فیصد حصہ مختص کیا جائے۔اس کے لیے تمام پارلیمانی جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم اور تحقیق کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں عوام کی رائے سے منتخب ہونے والے ممبران اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کے لیے آوازبلند کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تعلیمی معیاراور بجٹ میں اضافے کے لیے سرگرم اداروں کی کاوشوں کوقدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔اسلامی جمعیت طلبہ روزِ اول سے ہی تعلیمی معیاراور بجٹ بڑھانے کے لیے آواز اٹھارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :