بھارتی فوج کالائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوجی چوکی تباہ کرنے کا دعویٰ، پاکستان نے مسترد کردیا

پاکستانی فوج کی چوکی تباہ کرنے اورایل او سی پر شہریوں پر فائرنگ کا بھارتی دعوی جھوٹا ہے،ترجمان پاک فوج ہم نے اپنی حالیہ کارروائی میں نوشیرا سیکٹر میں واقع پاکستان کی ایک چوکی کو نقصان پہنچایا ہے، یہ انسداد دہشتگردی کیلئے ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے، پاکستانی فوج دراندازوں کی مدد کرنے کیلئے بھارتی فوج پر فائرنگ کرتی ہے اور کئی مرتبہ اس نے لائن آف کنٹرول کے قریب واقع دیہات کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کیا ہے بھارتی فوج کے ایڈیشنل ڈی جی (پبلک انفارمیشن) میجر جنرل اشوک نرولا کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

منگل 23 مئی 2017 20:24

نئی دہلی/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر نوشیرہ سیکٹرمیں پاکستانی فوج کی ایک چوکی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم پاک فوج نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج کی چوکی تباہ کرنے اورایل او سی پر شہریوں پر فائرنگ کا بھارتی دعوی جھوٹا ہے ۔منگل کو بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی فوج کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (پبلک انفارمیشن) میجر جنرل اشوک نرولا نے اس مبینہ کارروائی کی ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں پہاڑ پر قائم کچی عمارت پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ دیکھی جا سکتی ہے۔

جنرل نرولا نے ویڈیو جاری کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی حالیہ کارروائی میں نوشیرا سیکٹر میں واقع پاکستان کی ایک چوکی کو نقصان پہنچایا ہے۔

(جاری ہے)

یہ انسداد دہشتگردی کے لیے ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے۔تاہم پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوشیرا سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی پوسٹ تباہ کرنے اور پاکستانی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شہریوں پر فائرنگ کا بھارتی دعوی جھوٹا ہے۔

بھارتی فوج کے جنرل نرولا نے الزام لگایا کہ پاکستانی فوج دراندازوں کی مدد کرنے کے لیے بھارتی فوج پر فائرنگ کرتی ہے اور کئی مرتبہ اس نے لائن آف کنٹرول کے قریب واقع دیہات کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اور دراندازی کی روک تھام کے لیے اپنی حکمت عملی کے تحت فوج بھی ایل او سی پر کارروائی کرتی ہیاور ان ٹھکانوں کو تباہ کیا جارہا ہے جہاں سے (فائرنگ کے ذریعی)دراندازوں کی مدد کی جاتی ہے۔

جنرل نرولا نے یہ بھی کہا کہ ہم کشمیر میں امن چاہتے ہیں، اس وقت ضرورت ہے کہ ایل او سی کے راستے ہونے والی دراندازی پر قابو پایا جائے تاکہ دہشت گردوں کی تعداد کم سے کم ہو اور جموں و کشمیر کے نوجوان غلط راستے پر نہ چلیں۔واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ایل و سی پر کشیدگی بدستور موجود ہے۔ رواں ماہ کی یکم تاریخ کو ہی بھارتی فوج نے دعوی کیا تھا کہ پاکستانی فوج کی ایک بارڈر ایکشن ٹیم نے ایل او سی پار کر کے اس کے دو جوانوں کو ہلاک کیا اور پھر ان کی لاشیں مسخ بھی کی گئیں۔