شہد میں بڑے پیمانے پرملاوٹ بے نقاب، معروف ہربل فیکٹری سیل کر دی گئی

30ٹن ملاوٹ شدہ شہد برآمد ، 40کلو کے 900ڈرم،4ہزار کلو خام شہد برآمد ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا شہد بنانے والی تمام انڈسٹریز کو فوری چیک کرنے کا حکم

منگل 23 مئی 2017 19:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2017ء)پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے ملاوٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ناقص شہد تیار کرنے والی فیکٹری سیل کرتے ہوئے 30 ٹن شہد پکڑ لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی سربراہی میں کاروائی کرتے ہوئے رات گئے معروف ہربل فیکٹری پر چھاپہ مارا اور ناقص شہد تیار کرنے پر مناواں کے علاقے میں کام کرنے والی ہربل انڈسٹری کو سیل کر دیا۔

فیکٹرہی میں شہد میںملاوٹ کا کام جاری تھا۔شہد میں ناقص رنگوں کا استعمال کیا جا رہا تھااور انتہائی ناقص حالات میں تیار کیا جا رہا تھا۔ جگہ جگہ مکڑی کے جالے لگے ہوئے تھے ۔ شہد کو سٹور کرنے کے لیے نیلے کیمیکل ڈرمز استعمال کیے جا رہے تھے۔اس موقع پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا شہد بنانے والی تمام انڈسٹریز کو فوری چیک کرنے کا حکم دیا ہے اور 15دن کے اندر شہد پیک کرنے والی تمام انڈسٹریزکو چیک کر کے عوام کورپورٹ سے مطلع کیا جائے۔

(جاری ہے)

بڑوں کے علاوہ بچے خاص طور پر شہد استعمال کرتے ہیں اور ناقص شہد بالخصوص بچوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ مزید کاروائیوں میں گلبرگ میں معروف بی وائی اوبی کیفے کو بھی ناقص صفائی اور مضر صحت اجزاء کے استعمال پرسیل کر دیا گیا۔ کیفے میں تیار چپس میں فرائی ہوئی مکھیاں پائی گئیں۔ زائد المعیاد اور استعمال شدہ کوکنگ آئل کو ضائع کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں تھا۔ معروف ریسٹورنٹ میں اشیاء خوردونوش پر تاریخ اجراء اور تاریخ تنسیخ بھی درج نہیں تھی۔