انٹراء کشمیر ڈائیلاگ ناگزیر،دونوں اطراف کی کشمیرکی قیادت معاملات کو آگر بڑھاتی ہے تو اسطرح وہ پاک بھار کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر سکتی ہے،بیرسٹر سلطان

دونوں اطراف کے کشمیریوں کے درمیان بات چیت کرائی جائے،پیس انسٹیٹیوٹ آف امریکہ کے سائوتھ ایشیاء کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرمعید خان سے ملاقات

منگل 23 مئی 2017 19:06

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدربیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے انٹراء کشمیر ڈائیلاگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دونوں اطراف کے کشمیرکی قیادت معاملات کو آگر بڑھاتی ہے تو اسطرح وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر سکتی ہے۔لہذا دونوں اطراف کے کشمیریوں کے درمیان بات چیت کرائی جائے۔

ان خیالات کااظہار انھوں نے یہاںپیس انسٹیٹیوٹ آف امریکہ کے سائوتھ ایشیاء کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرمعید خان سے ایک ملاقات میں کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ستر سال سے کشمیریہ ظلم و ستم برداشت کررہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کشمیری آپس میں بات چیت کریں کیونکہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم چار سے زیادہ مرتبہ ملاقات کر چکے ہیں لیکن انکے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں کشمیر پر بات تو درکنار دونوں ممالک مذاکرات پر بھی آمادہ نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں اور جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا مسئلہ افغانستان بھی حل نہیں ہو سکتا۔لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی انٹراء کشمیر ڈائیلاگ کرانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔بعد ازاںبیرسٹر سلطان محمود چوہدری کوانکے دورہء امریکہ کے اختتام پر واشنگٹن میں مقیم کشمیریوں کی بڑی تعداد نے لندن روانگی کے موقع پر انہیں الوداع کہا۔

اس موقع پر الوداع کہنے والوں میں ڈاکٹر غلام نبی فائی، سردار ظریف خان، محمد زبیر خان، سردار عرفان تصدق، گلفراز انقلابی اور دیگر شامل تھی۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے دورہء امریکہ کے دوران امریکی وزارت خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ)، اقوام متحدہ کے اعلی حکام، تھنک ٹینکس، اور دیگر جگہوں پر ملاقاتوں کے علاوہ واشنگٹن میں وائٹ ہائوس کے سامنے کشمیریوں کے کینڈل لائٹ مظاہرے کی قیادت کی۔ اسی طرح انھوں نے نیویارک، شکاگو اور واشنگٹن میں کشمیری کمیونٹی سے خطاب بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :