سجاول میں سرکاری اسپتال میں سیشن جج کادورہ ، انتظامیہ کو ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہونے کا حکم

منگل 23 مئی 2017 18:26

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2017ء) سجاول میں سرکاری اسپتال میں سیشن جج نے دورہ کرکے اسپتال میںسہولیات کی عدم فراہمی پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے انتظامیہ کو ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیاہے منگل کے روز ایڈیشنل سیشن جج ٹھٹھہ جسٹس عبدالنعیم میمن نے سجاول پہونچ کرتعلقہ اسپتال سجاول کا اچانک دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیااور سہولیات کا جائزہ لیاجبکہ مریضوں اور ڈاکٹران سے معلومات حاصل کیں ، مریضوں اور دیگر شہریوں نے انہیں شکایات پیش کیں جس پر انہوں نے فوری احکامات بھی جاری کئے ، اس موقع پرانہوں نے کہاکہ غریب مسکین مریضوں کو ادویات اور سہولیات فراہم کرناانتظامیہ کی ذمیواری ہے ،یہ غریب مسکین پاکستان اور سندہ کے شہری ہیں ان کے ٹیکس سے تنخواہ لیتے ہیں غریب مسکین کا احساس کرناہمارا فرض ہے ،انتظامیہ غریب مریضوں کی سہولیات اور ادویات کے لئے اقدامات کرے ، مولانااشرف میمن کی جانب سے چھ ماہ سے اسپتال کے مین گیٹ بندہونے کی شکایت پرانہوں نے فوری طورپر گیٹ کھولنے کا حکم جاری کیا اور مین گیٹ کو فوری طورپر کھول دیاگیا، جبکہ ایک مریض نے انہیں شکایت کی اسپتال میں دوائی نہ ملنے پر وہ باہر سے ایک ہزار روپے کی دوائی لیکر آیاہے جس پر انہوں نے فوری طور پر مریض کو رقم واپس کرواکے انتظامیہ کو دوائی فراہم کرنے کی ہدایت کی ، جبکہ اسپتال انتظامیہ کو تمام ریکارڈ سمیت عدالت طلب کرلیا،تعلقہ اسپتال سجاول کو حکومت سندہ نے ایک این جی او مرف کے زیرانتظام دیاہے تاہم ان کے خلاف سہولیات کے فقدان اور ادویات کی قلت کی مسلسل شکایات سامنے آرہی تھیں ،چند روز قبل سول جج سجاول منیراحمد جگسی نے بھی تعلقہ اسپتال کا دورہ کرکے اسٹور سے زائدالمیعاد ادویات کو تحویل میں لیاتھا

متعلقہ عنوان :