واشنگٹن میں وائٹ ہائوس کے باہر کشمیر یوں کے حق میں ریلی

منگل 23 مئی 2017 18:24

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے غیر قانونی تسلط اور بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف طلباء کے زبردست احتجاجی مظاہرے پلوامہ ، سرینگر اور دیگر علاقو ںمیں منگل کو بھی جاری رہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گورنمنٹ ہائیر سکینڈر سکول پلوامہ کے طلباء نے پولیس کی طرف سے رات کے وقت چھاپوں کے دوران ساتھی طلباء کی گرفتاری کے خلاف سڑکوں پر مظاہرے کئے ۔

اس موقع پر طلباء اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پورے مرکزی قصبے میں جھڑپوں کے دوران ایک موٹر سائیکل کو بھی آگ لگادی گئی۔ کشمیریونیورسٹی کے طلباء نے بھی ساتھی طالب علم طاہر حسین میر کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں احتجاجی مظاہرے کئے۔

(جاری ہے)

احتجاج میں شامل طلباء نے آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے نظربند طالب علم کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سرینگر میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پرمقررین نے کہاہے کہ کشمیرمیں جاری عوامی انتفادہ 1930ء میں رونما ہونیوالے واقعات کا تسلسل ہے۔کشمیر کے بارے میں ’’خواب ، عذاب اور سراب ‘‘کے عنوان سے کتاب مرحوم پیر محمد افضل مخدومی کے مضامین کا مجموعہ ہے۔ سینئر حریت رہنماء پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کپواڑہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی کشمیر پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی منظرنامے میںنفرت کی سیاست اورفوجی طاقت اور ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔

حریت رہنماء بلال غنی لون نے کشمیریوں کو مسئلہ کشمیر کے حل کے کسی بھی عمل میں شامل کرنے پر زوردیا۔ گزشتہ ماہ بڈگام میں ایک نہتے نوجوان کو انسانی ڈھال کے طورپر فوجی جیپ کے آگے باندھنے والے بھارتی فوجی افسر میجر لیتل گوگوئی کو بھارتی فوجی سربراہ کے تعریفی میڈل سے نوازاگیا ہے ۔ بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے مقبوضہ کشمیرکے حالیہ دورے کے دوران میجر کو میڈل دیا تھا ۔

حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ نے اپنے بیانات میں کہاہے کہ اس اقدام سے ثابت ہوتاہے کہ یہ فوجی میجر کا انفرادی اقدام نہیں بلکہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے ۔ دریںاثناء امریکہ کی مختلف ریاستوں میں مقیم سینکڑوں کشمیریوں نے وائٹ ہائوس کے باہر بڑی ریلی نکالی اور اقوام متحدہ سے جموںوکشمیر کے عوام کو انکا حق خوداردیت دینے کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔

مظاہرین نے جنہوںنے شمعیں اٹھارکھی تھیں کشمیریوں کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے وائٹ ہائوس کے باہر مارچ کیا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر سے ریلی کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ اس موقع پر آزاد جموںوکشمیر کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، ڈاکٹر غلام نبی فائی ، ڈاکٹر امتیازخان اور سردار ذوالفقار خان نے بھی خطاب کیا۔

ادھر بھارتی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق کینیڈا کے حکام نے بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے ایک ریٹائرڈ سینئر افسر تاجندر سنگھ ڈھلن کو Vancouverائیر پورٹ سے واپس بھجوادیا ہے ۔امیگریشن حکام کے مطابق وہ ایسی حکومت کیلئے کام کرتا رہا ہے جو دہشت گردی ، انسانی حقوق کی سنگین اور منظم پامالیوں اور نسل کشی ُ میں ملوث ہے ۔

متعلقہ عنوان :