حکومت کی پہلی غیر رسمی تعلیمی پالیسی سکول نہ جانے والے بچوں میں تعلیم کو عام کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی، سپیکر بلوچستان اسمبلی،صوبائی مشیر سردار رضامحمد بڑیچ اوردیگر کا تقریب سے خطاب

منگل 23 مئی 2017 17:46

کوئٹہ۔23مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2017ء) اسپیکربلوچستان راحیلہ حمیدخان درانی نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ گیم چینجر ثابت ہوگا، صوبے میں معاشی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع میسر آئیںگے، کوشش ہے کہ بلوچستان کا ہر بچہ اور بچی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوکیونکہ تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں ہوگا، صوبائی حکومت کی جانب سے پہلی غیر رسمی تعلیم کی پالیسی نہ صرف سکول نہ جانے والے بچوں میں تعلیم کو عام کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی بلکہ سکولوں میں ڈراپ آوٹ ریٹ کو کم کرنے کے حوالے سے اقدامات کو مزید موثر کرے گی۔

وہ منگل کو حکومت بلوچستان کی پالیسی برائے غیر رسمی تعلیم کے موضوع پر تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر مشیر اطلاعات سردار رضا محمدبڑیچ سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ بلوچستان میں شرح تعلیم کو بڑھانے کیلئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،حکومت بلوچستان کی یہ کوشش قابل ستائش ہے۔

تقریب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے اطلاعات وقانون سردار رضامحمد بڑیچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار غیر رسمی تعلیم کی پالیسی کا انعقاد ہوا ہے جس سے صوبے میں نہ صرف تعلیم کے فروغ پر مثبت اثرات پڑیں گے بلکہ معاشرے کے ہر طبقہ میں تعلیم کو عام کرنے میں بھی مدد ملے گی، صوبے میں بڑی تعداد میں بچے سکولوں میں داخل ہی نہیں کئے جاتے، سکولوں میں طلبہ کا ڈراپ آئوٹ ریٹ بھی زیادہ ہے، صوبہ جلد ہی ترقی پذیر ممالک میں تعلیم کے حوالے سے بہتری کی جانب گامزن ہوگا۔

بلوچستان میں سکولوں کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3500سے زائدآبادی والے علاقے جبکہ صوبے میں سکولوں کی تعدادتیس ہزار ہے اور یہ سکول بھی دس ہزار آبادی والے علاقوں میں موجود ہیں جبکہ بقایا علاقوں میں سکول موجود ہی نہیں اور حکومت کے مالی حالات کے پیش نظر ممکن نہیں کہ وہ تمام علاقوں میں سکولوں اور اساتذہ کی تعیناتی کو یقینی بنائے جبکہ صوبے میں مدارس کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جن کے طلباء کو رسمی تعلیم تک رسائی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پہلی غیر رسمی پالیسی نہ صرف سکولوں سے محروم علاقوں میں تعلیم کے فروغ کو یقینی بنائے گی بلکہ مدراس کے طلباء کو بھی رسمی تعلیم تک رسائی ممکن بنائے گی۔ موجودہ صوبائی حکومت تعلیم کے حوالے اقدامات کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم کے فروغ کیلئے 24فیصد بجٹ مختص کرنے کے علاوہ اساتذہ کے پیشہ ورانہ استداد کو بڑھانے کے لیے بھی بھرپور اقدامات کئے ہیں جس کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ صوبے میں ہر بچے کو تعلیم یافتہ بنایا جائے جس کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت تعلیم یافتہ بلوچستان کے وعدے کی تکمیل میں انتہائی مددگار ثابت ہوگی۔ تقریب سے نمائندہ اعلیٰ چاپان بین الاقوامی تعاون تنظیم (جیکا) یاشیرٹو جو،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر محمد عمر بابڑ ،قیصر جمالی،محمد عالم تہیم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :