انتخابی اصلاحات کے لئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج نہیں کر سکتا، انتخابی فارمز سے متعلق قانون سازی سے روکنا چاہتے ہیں تو اس کا قانونی جواز مہیا کریں، کمیٹی کی ہدایت

منگل 23 مئی 2017 17:10

انتخابی اصلاحات کے لئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2017ء) انتخابی اصلاحات کے لئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے واضع کیا ہے کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج نہیں کر سکتا اور اگر الیکشن کمیشن انتخابی فارمز سے متعلق قانون سازی سے پارلیمنٹ کو روکنا چاہتا ہے تو اس کا قانونی جواز مہیا کرے، اجلاس آج پھر ہوگا۔

ذیلی کمیٹی کا اجلاس منگل کو کنوینئر زاہد حامد کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں سید نوید قمر‘ انوشہ رحمن سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں انتخابی فارمز کی تشکیل پر اتفاق رائے نہ ہو سکا۔ زاہد حامد نے اجلاس کے بعد مختصر بات چیت میں بتایا کہ ماضی میں سیاستدانوں کو سیاست سے دور رکھنے کے لئے انتخابی فارمز میں غیر ضروری مواد شامل کیا گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے بھی الیکشن فارمز میں غیر ضروری سوالات موجود ہونے سے اتفاق کیا ہے۔ تمام الیکشن فارمز کے خدوخال پارلیمنٹ طے کرے گی۔ رولز بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہی ہوگا۔ کمیٹی نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج نہیں کر سکتا۔ کمیٹی نے الیکشن فارمز سے متعلق الیکشن کمیشن کے تحفظات سے اتفاق نہیں کیا۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس (آج) بدھ کو دوبارہ ہوگا۔ اجلاس کنوینئر زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :