پنجاب اسمبلی اراکین اسمبلی کا تنخواہوں میں مزید اضافے کا مطالبہ

تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر سپیکر نے پارلیمانی لیڈر کو سفارشات کی تیاری کی ہدایت کردی ‘ صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی ،میڈیکل الائو نس اور اوقات کار کا پابندکرنے‘ عطائی معالجوں کے خلاف اور بہاولپور میں وکٹوریہ ہسپتال کے درمیان پل بنانے کی قرادادیں بھی منظور کرلی گئی‘ پانچ قرادادیںمنظور نہ ہو سکیں‘اسمبلی کا ایجنڈامکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا

منگل 23 مئی 2017 17:08

پنجاب اسمبلی اراکین اسمبلی کا تنخواہوں میں مزید اضافے کا مطالبہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) پنجاب اسمبلی میں صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی ،میڈیکل الائو نس اور اوقات کار کا پابندکرنے کے قرار داد متفقہ طورپر منظور کرلی گئی جبکہ غیر سرکاری ارکان عطائی معالجوں کے خلاف اور بہاولپور میں وکٹوریہ ہسپتال کے درمیان پل بنانے کی قرادادیں بھی منظور کرلی گئی‘ پانچ قرادادیںمنظور نہ ہو سکیں ‘اراکین اسمبلی نے ایک بار پھر تنخواہوںمیں اضافے کا مطالبہ کردیاجس پر سپیکر نے تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کو جلد سفارشات مکمل کرنے کی ہدایات جا ری کردی‘ حکومتی رکن عظمیٰ بخاری نے واک آئوٹ ختم کردیا‘تنخواہوں میں اضافے کے خلاف میاں اسلم اقبال کا واک آئوٹ شروع،سیدوسیم اختر کی قرار داد منظور نہ کرنے پر بھی واک آئوٹجبکہ وقفہ سوالات میں رکن اسمبلی ملک ارشد ایڈووکیٹ نے کہا محکمہ جنگلات اپنی زمین لیز پر نہیں دیتا تو کیا قبضے پر دیتاجواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا آپ نشاندہی کریں ہم زمین واگزار کرائیں گے جس پر ملک ارشد نے کہا میں کسی کانام بتا کرخود کشی نہیں کرنا چاہتا میں نے اگلا الیکشن لڑنا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق ایک گھنٹہ بائیس منٹ تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا۔اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ آبپاشی اور محکمہ جنگلات کے متعلق سوالوں کے جواب وزیر آبپاشی امانت اللہ شادی خیل اور پارلیمانی سیکر ٹری فدا حسین نے دیئے۔صحافیوں کے حق میں قراداد صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پیش کی ۔

قرار داد میں کہا گیا یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ پر نٹ میڈیا میں نافذ نیوز پیپر ز ایمپلائز ایکٹ کی طرز پر صحافیوں اور کارکنوں کیلئے سروس سٹریکچر تشکیل دیا جائے۔جس میں ان کی تنخواہوں ،اوقات کار،میڈیکل الائونس سمیت تمام مراعات کا پابند کیا جائے ۔میڈیا ہائوسز کی جانب سے ورکنگ صحافیوں کو نوکریوں سے نکالنے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی صحافت جیسے مقدس پیشے کی توہین ہے۔

ایسے حالات میں مثبت صحافت کا تصور نا ممکن ہے۔یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے جن اداروں نے صحافیوں کی ادائیگیاں اور بقایا جات ادا نہیں کیے وہ فوری طور پر ادا کریں۔یہ فیملیوں کے ساتھ زیادتی ہے جن صحافیوںکو نوکریوں سے نکالا گیا ہے ان کو فوری بحال کیاجائے۔غیر سرکاری ارکان کی قرار دادوں میں پی ٹی آئی کی رکن شنیلہ روت کی قرار داد عطائی معالجوں کے خلاف مزید ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور نگہت شیخ نے بہاولپور میں سرکلر روڈ ادویات مارکیٹ اور وکٹوریہ ہسپتال کے درمیان پل بنانے کی قرار دادیں منظور کرلی گئی۔

قبل ازریں وقفہ سوالات کے دوران وزیر آبپاشی امانت اللہ شادی خیل نے کہا پنجاب حکومت نے سو سالہ پرانے نہری نظام کومزید بہتر کرنے اور کم لاگت سے تعمیر و مرمت کرنے کیلئے پیڈا نظام بنا لیا ہے۔جس میں کسانوں کی فیصلہ سازی میں شمولیت کو لازمی قرار دیا ہے۔حکومتی اراکین اسمبلی نے ایک بار پھر تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔حکومتی خاتون رکن ڈاکٹر فرزانہ نذیر نے کہا کے پی کے اور سندھ میں سب سے زیادہ اراکین اسمبلی تنخواہیں لے رہے ہیں جبکہ پنجاب کے اراکین کی تنخواہیں سب سے کم ہیں ہمارے ساتھ ایسا ناروا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔

اس کے جواب میں وزیر قانون نے کہا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر سال بجٹ کے موقعہ پر دیگر ملازمین کی طرح اسمبلی ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے اس کی منظور دے دی ہے جبکہ حکومتی اراکین اسمبلی اس فیصلے کو مستر کردیا۔سپیکر رانا محمد اقبال نے کہا تمام سیاسی جماعتوں کیپارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کی جائے اور اس معاملے کو جلد از جلد حل کیاجائے۔اسمبلی کا ایجنڈامکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا ۔