ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت ،اسرائیل کی ریاستی دہشت گردکو نظرانداز کرنا قابل مذمت ہے، عبدالرشید ترابی

امریکہ اگر بھارت اور اسرائیل کی آنکھ سے دیکھ کر پالیسیاں بنائے گا تو دنیا میںامن کی بجائے فسا دپھیلے گا،دنیامیںامن وامان کے قیام کا واحد راستہ عدل انصاف پر مبنی پالیسیوں بنائی اور چلائی جائیں،تقریبات سے خطاب /صحافیوں سے گفتگو

منگل 23 مئی 2017 16:46

ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت ،اسرائیل کی ریاستی دہشت گردکو نظرانداز کرنا قابل ..
باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2017ء) جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرکے امیر وممبرقانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہاہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور اسرائیل کی ریاستی دہشت گردکو نظرانداز کیاجو قابل مذمت ہے اور اس سے بھارت اور اسرائیل جو ریاستی دہشت گردی کے بدترین ریکارڈ قائم کررہے ہیں ان کی حوصلہ فزائی ہوئی،امریکہ اگر بھارت اور اسرائیل کی آنکھ سے دیکھ کر پالیسیاں بنائے گا تو دنیا میںامن کی بجائے فسا دپھیلے گا،دنیامیںامن وامان کے قیام کا واحد راستہ عدل انصاف پر مبنی پالیسیوں بنائی جائیں اور چلائی جائیں،ان خیالات کا اظہارانھوںنے ریڈ فائونڈیشن سی ٹی سکول باغ سمیت دیگر تقریبات سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا،ریڈفائونڈیشن کی تقریب تقسیم انعامات سے ظہیرگردیزی،شرافت شاہ سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا،تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہاکہ کشمیر ی اور فلسطینی اقوام متحدہ کے چارٹرا ور قراردادوں کے مطابق جائز جدوجہد کررہے ،ساری دنیا کشمیریوں اور فلسطینیوں کے مبنی برحق جدوجہد کی حمایت کرتی ہے،امریکہ اگر حق کی بات کرتا ہے تو اس کو کشمیراو رفلسطین میں حق کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،اسرائیل اور بھارت غاضب ہیںان کے ساتھ دینا والا بھی اسی صف میںہوتاہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لاکھوں میںافراد کی قربانی پیش کی تحسین پاکستان کی کی جانی چاہیے تھی،عبدالرشید ترابی نے کہاکہ ٹرمپ کی تقریر سے اس کی متعصبانہ اور جانبدارنہ اور مسلم دشمن پالیسی کھل کر سامنے آئی ہے،جو قابل افسوس ہے ،ٹرمپ نے خانہ جنگی کی طرف حالات دھکیلنے کی سازش کی ہے ،امت مسلمہ کے حکمرانوں کو بیٹھ کر یک طرف واعظ سنے کی بجائے امت کی ترجمانی کرنی چاہیے تھی،آج اگر پوری دنیا میںانتشار اورفساد ہے تو اس کی وجہ امریکہ کی وہ پالیسیاںہیں جو انصاف پر مبنی نہیں ہیں،انھوںنے کہاکہ امت مسلمہ کے حکمران اپنی ذمہ داریوں کااحساس کرتے ہوئے اصلاح احوال کی کوشش کریں اور جوسازشیں ہورہی ہیں ان کے تدارک کااہتمام کریں،انھوںنے کہاکہ کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے حق اورآزادی کے لیے لڑرہے ہیںجب تک ان کو اپنا حق مل نہیں جاتا اس وقت تک جہاد جاری رکھیںگے،انھوںنے کہاکہ بیس کیمپ اپنا حقیقی کردار ادا کرے،ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ہے ہم اپنی آزادی اپنی اللہ اور اپنے عوام کے ساتھ مل کر جدوجہد سے حاصل کریں گے،اس موقع پر انھوںنے کہاکہ نسل نو کوتعلیم اور تربیت کرکے تیار کیا جائے ،تعلیم میں آگے بڑنے کی ضرورت ہے،نظام تعلیم میں اصلاح احوال وقت اور حالات کاتقاضاہے،وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے این ٹی ایس کے نظام کو اپنایا ہے جو خوش آئندہے نوجوانوںمیں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے اس کے خلا ف سازشیںہورہی ہیں حکومت اس پر کاربند رہے ،یہ عروج اور ترقی کی ضمانت ہے،جماعت اسلامی میرٹ کی بحالی عدل انصاف کے قیام کیلئے جدوجہد کررہی ہے،حق دار کوحق ملے سفارش اور رشوت کاکلچر ختم ہو،ستاانصاف ملے کسی کو انصاف کیلئے دردرکی ٹھوکریںنہ کھانی پڑیں،اسلامی افلاحی معاشرے کاقیام ہمار امشن اور ہدف ہے۔