وفاقی وزیر غلا م مرتضٰی جتوئی کا بیوروکریسی کی جانب سے عدم تعاون کا شکوہ

وزیر اور سیکرٹری صنعت و پیداور کے درمیاں جاری اختلافات کی حقیقت بھی کھل کر سامنے آگئی ،سیکرٹری وفاقی وزیر کے پہنچنے کے قبل ہے پر یس کا نفر نس چھوڑ کر چلے گئے

منگل 23 مئی 2017 16:30

وفاقی وزیر غلا م مرتضٰی جتوئی کا  بیوروکریسی کی جانب سے عدم تعاون کا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2017ء)صنعت وپیداوار کے وزیر غلا م مرتضٰی جتوئی بھی کھلے عام بیوروکریسی کی جانب سے عدم تعاون کا شکوہ کرنے لگے۔ جس کے بعد وزیر اور سیکرٹری صنعت و پیداور کے درمیاں جاری اختلافات کی حقیقت بھی کھل کر سامنے آگئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق خضر حیات گوندل کے ہمراہ رمضان پیکج کے حوالے سے ایک پریس بریفنگ کرنا تھی مگر سیکرٹری وفاقی وزیر کے پہنچنے کے قبل ہے چھوڑ کر چلے گئے ۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضٰی خان جتوئی نے کہا کہ بطور وزیر ہمیں بہت سے چیلنجز کے سامنا ہوتا ہے مگر بیورکریسی کے عدم تعاون کے باعث وہ آگے نہیں بڑھ پاتے ۔ انہوں نے کہا انہوں نے وزیر اعظم کے سیکرٹری کو سیکرٹری صنعت وپیداور کی تقروری سے متعلق تین بار ملاقات کے لئے مدعو کیا مگر انہیں وزیر اعظم کے سیکرٹری سے ملنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیکرٹری کی تعیناتی وزیر کی مشاورت سے کی جانی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ انہیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی پیشکش کی تھی مگر انہوں نے انکار کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف کی مکمل حمایت کرتے ہیں مگر بیورکریسی ان کے لئے مسائل پیدا کررہی ہے۔ رمضان پیکج کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بتایا کہ عوام کو ماہ رمضان میں ریلیف دینے کے لئے حکومت 6.1ارب روپے کی سبسڈی فراہم کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز پر فروخت کی جانی والی 2400اشیاء پر 5سی10فیصد ریلیف دے رہی ہے