ترکی اور پاکستان کا علمی، فنی اور ثقافتی شعبوں میںباہمی تعاون و اشتراک کے متعدد اقدامات پر اتفاق

25اگست کو اسلا م آبا د میں خطاطی کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو گی، اسلامی تہذیب و ثقافت اور تاریخی تحقیق کی کتب کا باہمی تعاون سے اردو میں ترجمہ کیا جائے گا، ہر سال مختصر تربیتی کورسز کیلئے پاکستانی خطاطوں کیلئے کوٹہ مقرر کیا جائے گا، آزاد جموں و کشمیر کے تہذیبی و ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے مشترکہ کام کیا جائے گا

منگل 23 مئی 2017 16:19

ترکی اور پاکستان کا علمی، فنی اور ثقافتی شعبوں میںباہمی تعاون و اشتراک ..
استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) ترکی اور پاکستان کے مابین علمی، فنی اور ثقافتی شعبوں میںباہمی تعاون و اشتراک کے متعدد اقدامات پر اتفاق ،25اگست کو اسلا م آبا د میں خطاطی کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو گی، اسلامی تہذیب و ثقافت اور تاریخی تحقیق کی کتبک باہمی تعاون سے اردو میں ترجمہ کیا جائے گا، ہر سال مختصر تربیتی کورسز کیلئے پاکستانی خطاطوں کیلئے کوٹہ مقرر کیا جائے گا آزاد جموں و کشمیر کے تہذیبی و ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے مشترکہ کام کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیرا عظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے ترکی کے تین روزہ دورے کے دوران متعلقہ ادراوں کے سربراہوں سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔ انہیں اس دورے کی دعوت اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی)کے اسلامی تاریخ، فنون اور ثقافت کے تحقیقی اداری( ارسیکا )نے دی تھی۔

(جاری ہے)

ارسیکا کے سربراہ ڈاکٹرحالت ارن اور دیگر حکام سے تفصیلی ملاقاتوں کے بعد متعدد اقدامات کی منظوری دی گئی۔

ان میں اس سال 25اگست کو اسلام آباد میں عظیم الشان بین الاقوامی خطاطی نمائش اور 2018میں روایتی فنون اور دستکاریوں کی عالمی نمائشیں شامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان طے پایا کہ اسلامی تہذیب و ثقافت اور تاریخی تحقیق کی کتب کو اردو میں ترجمہ کرنے کے لئے باہمی تعاون کیا جائے گا۔ یہ بھی طے پایا کہ ہر سال مختصر تربیتی کورسز کے لئے پاکستانی خطاطوں کے لئے کوٹہ مقرر کیا جائے گا۔

عرفان صدیقی نے ارسیکا کی اس تجویز سے اتفاق کیا کہ آزاد جموں و کشمیر کے تہذیبی و ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے مشترکہ کام کیا جائے گا۔ ارسیکا نے اصولی طور پر اتفاق کیا کہ نیشنل لائبریری آف پاکستان کے قیمتی مخطوطات کے تحفظ اور انہیں جدید ٹیکنالوجی سے محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ ترکی کے وزیرِثقافت اور دیگر حکام نے اس دورے کو انتہائی مفید قرار دیا۔ عرفان صدیقی نے ترک حکام کے تعاون اور گرم جوش میزبانی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :