برطانیہ ‘مانچسٹرایرینا میں موسیقی کے پروگرام میں دھماکا-22افراد ہلاک‘59زخمی- دہشت گردی کی کاروائی ہے- خودکش حملہ آور نے خود کو اڑیا-پولیس کا ابتدائی تحقیقات میں دعوی -زوردار دھماکے کی آوازسنی اور لوگ خون میں نہا گئے-عینی شاہدین‘ مانچسٹر سانحہ دہشت گردی کا ہولناک اور قابل مذمت واقعہ ہے-برطانوی وزیراعظم- مانچسٹر موسیقی کے شو کے دوران خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے- برطانوی ذرائع ابلاغ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 مئی 2017 06:32

برطانیہ ‘مانچسٹرایرینا میں موسیقی کے پروگرام میں دھماکا-22افراد ہلاک‘59زخمی- ..
 مانچیسٹر(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23مئی۔2017ء) برطانیہ کے شہر مانچسٹرمیں متعدد بچوں سمیت دھماکے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 22ہوگئی ہے‘جبکہ 59افرادزخمی ہیں- مقامی پولیس کے مطابق مانچسٹر ایرینا میں ایک کنسرٹ کے دوران خودکش حملہ نے خود کودھماکے سے اڑایا جس سے اب تک 22 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ایرینا میں گلوکارہ آریانا کے کنسرٹ کے دوران دھماکہ کیا جس میں حملہ آور بھی ہلاک ہوا ہے۔ مانچسٹر پولیس نے اب تک 22 افراد کے ہلاک کی تصدیق کی ہے جبکہ50 کے قریب زخمی ہیں۔ حملہ آور دھماکہ خیز مواد ایرینا کے باہر آیا اور دھماکہ کیا جس میں وہ خود بھی ہلاک ہو گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش جاری ہے اور اس وقت حملہ آور کی شناخت اور شہریت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق مانچسٹر میں ڈیٹونیٹنگ ڈیوائس وقت سے پہلے پھٹنے سے حملہ آور بھی مارا گیا۔دھماکوں کے بعد اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں اعلیٰ حکام وزیراعظم ٹریزامے کو بریفنگ دیں گے جبکہ کنزرویٹو پارٹی نے انتخابی مہم معطل کر دی ہے۔برطانوی وزیر اعظم نے پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے سیکورٹی اجلاس طلب کیا ہے جس میں اعلیٰ برطانوی حکام وزیر اعظم ٹریزامے کو بریفنگ دیں گے۔

مانچسٹر میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ بتایا جارہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق انھوں نے ایک زور دار آواز سنی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گریٹر ما نچسٹر پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق انھیں مقامی وقت کے مطابق شب دس بجکر 35 منٹ پر امریکی سنگر آریانا گرینڈے کے کنسرٹ کے مقام سے دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی۔اب تک 22 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، دیگر پچاس کے قریب زخمی ہیں۔

پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں دعوی کیا ہے کہ خودکش حملہ آور نے خود کو اڑیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کنسرٹ کے مقام کے بیرونی طرف ہوا۔اس سے پہلے پولیس کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ دھماکہ خیزمواد میل باکس کے قریب رکھا گیا تھا-پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ایک اور خود کش حملہ آور علاقے میں موجود ہے-قریبی ٹرین سٹیشن، مانچیسٹر وکٹوریہ سٹیشن بند کر دیا گیا ۔

اس سے قبل عینی شاہدین نے کہا تھا کہ انھوں نے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔کنسرٹ میں امریکی سنگر آریانا گرینڈے پرفارم کر رہی تھیں۔ ان کے ترجمان کے مطابق وہ خیریت سے ہیں۔پولیس نے عوام سے کہا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے سے دور رہیں اور واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔ حادثے کے وقت وہاں ہزاروں افراد موجود تھے جن میں بڑی تعداد نوجوانوں کی تھی۔

راکیل نامی عینی شاہد نے بتایا کہ وہ مانچیسٹر ایرینا کے بلاک نمر 213 میں اپنی 14 سالہ بیٹی کے ہمراہ موجود تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ بھیٹر سے بچنے کے لیے انھوں نے کنسرٹ کے اختتام سے قبل ہی باہر نکلنے کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ہم باہر نکلے ہم نے ایک زور دار آواز سنی، پہلے تو ہم نے سوچا ہم نے کنسرٹ میں کچھ مِس کر دیا ہے، جیسے ہی ہم واپس پلٹے وہاں لوگوں کو ہجوم تھا جو اپنے قدموں پر گر رہے تھے لوگ فرش پر گرے ہوئے تھے۔

بم سکواڈ‘پولیس اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی بڑی تعداد علاقے میں موجود ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے-ایک امریکی نشریاتی ادارے نے انٹیلی جنس ادارے کے ذرائع سے بتایا ہے کہ یہ داعش کی کاروائی ہوسکتی ہے‘دعوی کیا گیا ہے کہ برطانوی حکام نے دھماکہ خیزڈیوائس کے کچھ ٹکڑے برآمد کیئے ہیں -برطانوی عہدیداروں نے ابتدائی تفتیش میں دعویٰ کیا ہے کہ دھماکا امریکی گلوکارہ آریانا گرینڈے کے کنسرٹ کے خاتمے کے وقت ہوا۔

دھماکا خودکش حملہ تھا، جو مانچسٹر ایرینا کے باہر لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔ پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے نے جائے وقوع پر پہنچ کرکارروائی کرتے ہوئے علاقے کو چاروں طرف سے سیل کردیا۔اس سے پہلے برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے برطانوی بم ڈسپوزل ٹیم دھماکے کی جگہ پہنچ گئی تھی۔

وکٹوریا ریلوے اسٹیشن سے ٹرین سروس بھی معطل کرنے کے بعد اسٹیشن پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ حملے کو دہشت گرد کارروائی کے طور پر دیکھ رہے ہیں تاہم اب تک کسی دہشت گرد تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔گریٹ مانچسٹر پولیس کے چیف کانسٹیبل ایان ہوپکنز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی پولیس محکمہ قومی انسداد دہشت گردی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ حملے کی تفتیش میں مصروف ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں لوگوں کو دھماکے کے بعد جان بچانے کے لیے بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔برطانوی انسداد دہشت گردی پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے شبے میں روزانہ ایک گرفتاری عمل میں آتی ہے۔ادھر آکسفورڈ سرکس کو ایمرجنسی کی بنیاد کر خالی کروالیا گیا ہے، جبکہ آکسفورڈ سرکس کا اسٹاف کچھ بھی بتانے سے گریز کررہا ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم ٹریزامے نے مانچسٹر دھماکے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مانچسٹر سانحہ دہشت گردی کا ہولناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔ٹیریزا مے نے کہا کہ مانچسٹر ارینا واقعہ کی تمام تفصیلات جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے، تاہم پولیس واقعے کو دہشت گردی کے واقعہ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔برطانوی وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ اظہار ہمدری بھی کیا ہے۔ ذائع کہتے ہیں کہ مانچسٹر دھماکے کے بعد برطانوی کنزرویٹو پارٹی نے انتخابی مہم معطل کر دی ، جبکہ برطانیہ میں عام انتخابات 8 جون کو ہونگے۔

واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم کا یہ بیان مانچسٹر ایرینا میں ہونے والے سانحے کے بعد سامنے آیا ہے۔مانچسٹر ایرینا پورے یورپ کا سب سے بڑاان ڈور ایرینا ہے، جس میں 21 ہزار تماشائیوں کی گنجائش موجود ہے۔دھماکے کے وقت 15 ہزار سے زائد افراد اس ان ڈور ایرینا میں موجود تھے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق داعش نے مانچسٹر موسیقی کے شو کے دوران خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے برطانوی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ”داعش“ نے مانچسٹر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ”خلافت کے سپاہی“ نے انجام دی ہے۔

مانچسٹر پولیس نے کارلٹن روڈ پر واقع رائسٹن کورٹ کا محاصرہ کرلیا ہے جہاں وہ مبینہ خودکش بمبار کے فلیٹ کی تلاشی لینے میں مصروف ہے۔ اس علاقے میں نئے فلیٹس دو سال پہلے تعمیر کیے گئے تھے جہاں اس وقت بڑی تعداد میں عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔مانچسٹر خودکش حملے کے بعد داعش نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس کے حامیوں کو جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا تھا البتہ داعش نے کچھ دیر پہلے ہی اس دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

متعلقہ عنوان :