سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ،ہمیں وفاق کی طرف سے مانگنے پر حقوق نہ ملے تو چھین لیں گے ،میئر کراچی سے کہتا ہوں کام کرکے دکھائے چاہے میرے اختیارات بھی لے لے ، کراچی سے روایتی طریقے سے کچرا نہیں اٹھایا جا سکتا ، پیپلزپارٹی لوگوں کو نوکریوں سے نہیں نکالتی چاہے وہ گھوسٹ ملازمین ہی کیوں نہ ہوں

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 22 مئی 2017 23:48

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ،ہمیں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2017ء) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ،ہمیں وفاق کی طرف سے مانگنے پر حقوق نہ ملے تو چھین لیں گے ،میئر کراچی سے کہتا ہوں کام کرکے دکھائے چاہے میرے اختیارات بھی لے لے ، کراچی سے روایتی طریقے سے کچرا نہیں اٹھایا جا سکتا ، پیپلزپارٹی لوگوں کو نوکریوں سے نہیں نکالتی چاہے وہ گھوسٹ ملازمین ہی کیوں نہ ہوں ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے پانامہ لیکس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیراعظم استعفیٰ دے دیں کیونکہ اب ان کے پاس عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہوگیا ہے ،مجھ پر بھی ایک بار ایسا وقت آیا تھا کہ میں نے بھی تقریباً عہدہ چھوڑ ہی دیا تھا ۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر وفاق سے تحفظات ہیں ،ہم آئین کی حدود میں رہ کر اپنے حقوق کیلئے ہر حد تک جائیں گے ،ہمارے حقوق نہ ملے تو چھین لیں گے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات تک سندھ اور خصوصاً کراچی کی صورتحال میں لوگوں کو واضح فرق نظر آئے گا اور دیگر صوبے ہماری کارکردگی کو رول ماڈل بنائیں گے ، ایم کیو ایم کیا مانگ رہی ہے مجھے خود نہیں پتہ ،میئر کراچی سے کہتا ہوں کہ لوگوں کو کام کر کے دکھائیں چاہیں تو میرے اختیارات بھی لے لیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی لوگوں کو نوکریوں سے نہیں نکالتی چاہے وہ گھوسٹ ملازمین ہی ہوں ،نوکری سے نکالنے پر لوگوں کے چولہے بجھ جائیں گے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سے روایتی طریقے سے کچرا نہیں اٹھایا جا سکتا اس کیلئے ہمارا معاہدہ چین کی کمپنی سے ہوا ہے ،کراچی سائوتھ سے کچرا باقاعدگی سے اٹھایا جا رہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس افسروں کے تقرروتبادلے کااختیار صوبائی حکومت کا ہے وہ جس کو چاہے آئی جی لگائے اور جس کو چاہے ہٹا دے ،2018میں ہم کراچی سے زیادہ نشستیں جیتیں گے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چارسال میں کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا اس لئے وہ یہاں سے ووٹوں کی امید نہ لگائیں ۔