میاں منظور احمد وٹو سے برٹش ہائی کمیشن کی ڈپٹی پولیٹیکل کونصلر مسز جیوڈ مکس ورتھی کی ملاقات

پیر 22 مئی 2017 23:05

میاں منظور احمد وٹو سے برٹش ہائی کمیشن کی ڈپٹی پولیٹیکل کونصلر مسز ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو سے برٹش ہائی کمشن کی ڈپٹی پولیٹیکل کونصلر مسز جیوڈ مکس ورتھی اور ایکسٹرنل افیئرز اورپراسپیرٹی ٹیم کے سربراہ مسٹر اینتھونی سٹین لے نے وٹو ہائوس لاہو رمیں ملاقات کی جس میںملکی سیاسی صورت حال، سی پیک، پانامہ لیکس، ڈان لیکس اور مسلم کانفرنس پر تفصیلی گفتگو ہوئی اس موقع پر میاں منظور احمد وٹو نے قومی مفادات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے موقف کو بیان کیا انہوں نے سی پیک منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ خطے کے لئے بلاشبہ گیم چینجر ہے ہمارا اس میں مطالبہ ہے کہ چھوٹے صوبوں کو بھی ان کا حصہ ملنا چاہئے۔

پانامہ لیکس کی وجہ سے ملک کے کرپشن کے خلاف شعور اُجاگر ہوا ہے اور عوام اپنے حکمرانوں کو صاف ستھرا دیکھنا چاہتے ہیں جس طرح مہذب دنیا کے عوام اپنی مرضی کی زندگی گزارتے ہیں لیکن جھوٹ بولنے پر حکمرانوں کو گھر بھیج دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر اعظم کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا دو ججز نے اُن کے خلاف فیصلہ دیا جبکہ باقی تین نے قطری خط کو نہیں مانا۔

گریڈ اٹھارہ کے افیسرز کے سامنے بطور وزیر اعظم کے پیش ہونا وزیر اعظم کے منصب کی توہین ہے اس لئے اب بھی اُن کے پاس موقع ہے وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے قبل اپنا عہدہ چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم بیرونی سرمایہ داروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دینا معیوب لگتا ہے جبکہ تین دفعہ وزیر اعظم رہنے والے کے بچے بیرون ملک کاروبار کر رہے ہوں۔