ریاض سربراہ کانفرنس میں وزیراعظم کو اظہار خیال کا موقع نہ دیئے جانے کے معاملے پر نئی بحث چھڑ گئی، اپوزیشن کی کڑی تنقید

دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا اہم کردار ہونے کے باوجود نوازشریف کو ریاض کانفرنس میں بولنے کا موقع نہیں دیا گیاجبکہ وزیراعظم اپنے طیارے میں گھنٹوں تقریر کی تیاری بھی کرتے رہے ،امریکی صدر نے اپنے خطاب میں بھارت کا تذکرہ کرنا تو کیا لیکن دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کردیا گیا،تجزیہ کار پاکستان کے وزیراعظم کو ریاض کانفرنس میں تقریر نہیں کرنے دی گئی ،چار ممالک کے مندوبین نے کانفرنس میں تقریر کی ،ایران کو مسلم ممالک کے اتحادمیں الگ کردیا گیا،ائیر مارشل (ر) شاہد لطیف حکومت نے پاکستان کا وقار دائو پر لگایا ، وزیر اعظم کو سربراہی کانفرنس میں تقریر نہ کرنے دینا افسوس ناک، پاکستان کا وقار مجروح ہوا ہے، رہنما پیپلزپارٹی شیری رحمان عالمی کانفرنسز میں تمام امور پہلے سے طے کیے جاتے ہیں،میرے علم میں یہ بات نہیں ہے کہ وزیراعظم کا ریاض میں کانفرنس سے خطاب کرنے کا شیڈول تھا یا نہیں اس حوالے سے جب تمام تفصیلات سامنے آئیں گی تو اسکا اظہار کردوں گا ترجمان وزیراعظم مصدق ملک

پیر 22 مئی 2017 21:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2017ء) سعودی عرب کے دارالحکومت ریا ض میں عرب اسلامک امریکہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف کو تقریر کا موقع نہ ملنے اور دیگر مختلف تقاریب میں نظر اندازکیے جانے کے معاملے پر مختلف حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی جبکہ اپوزیشن نے حکومت پر اس حوالے سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ،دوسری جانب وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک کا کہنا ہے کہ عالمی کانفرنسز میں تمام امور پہلے سے طے کیے جاتے ہیں،میرے علم میں یہ بات نہیں ہے کہ وزیراعظم کا ریاض میں کانفرنس سے خطاب کرنے کا شیڈول تھا یا نہیں اس حوالے سے جب تمام تفصیلات سامنے آئیں گی تو اسکا اظہار کردوں گا۔

تفصیلات کے مطابق ریا ض میں ہونے والی عرب اسلامک امریکہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف کو تقریر کا موقع نہ ملنے اور ذلت آمیز رویہ رکھنے پر مختلف حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ۔

(جاری ہے)

ٹی وی چینلز پر اس معاملے پر مختلف تبصرے کیے جاتے رہے اپوزیشن رہنمائوں نے بھی معاملے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔تجزیہ کاروں اور ناقدین کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں میں پاکستان کا اہم کردار ہونے کے باوجود وزیراعظم نوازشریف کو ریاض میں ہونے والی اہم کانفرنس میں بولنے کا موقع نہیں دیا گیاجبکہ وزیراعظم نے اپنے طیارے میں کئی گھنٹے تک تقریر کی تیاری بھی کرتے رہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں بھارت کا تذکرہ کرنا تو گوارہ کیا لیکن دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کردیا گیا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پاکستان سے قریبی تعلقات ہیں،ٹرمپ نے اسلامی اتحاد کے بارے میں اہم بات کی اگر اسلامی اتحاد بن رہا ہے تو اچھی بات ہے ۔

تحریک انصاف کے رہنمائوں کی اخلاقی حمایت سب کے سامنے ہے ۔دفاعی تجزیہ کار ائیر مارشل (ر) شاہد لطیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کو ریاض کانفرنس میں تقریر نہیں کرنے دی گئی چار ممالک کے مندوبین نے کانفرنس میں تقریر کی ۔ایران کو مسلم ممالک کے اتحادمیں الگ کردیا گیا۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھاکہ ایک زیر تفتیش وزیراعظم پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتا ۔

پاکستان کو آگ میں دھکیلا اور مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جارہا ہے ۔پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاکستان کا وقار دائو پر لگایا ۔ مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے کہ وزیر اعظم کو سربراہی کانفرنس میں تقریر نہیں کرنے دی گئی جس سے پاکستان کا وقار مجروح ہوا ہے ۔ ہمارے دور میں ہم نے 6 ،7 ماہ تک نیٹو سپلائی بند کیے رکھی اور پھر شکاگو میں نیٹو کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس میں میں نے اس وقت تک صدر زرداری کو روانہ نہیں ہونے دیا جب تک میں وہاں پر ان کی تقریر کنفرم نہیں کر لی ۔

امریکہ کو پاکستان کے نیٹو سپلائی بند کرنے پر بہت غصہ تھا اس کے باوجود صدر زرداری نے کانفرنس میں تقریر کی ۔دوسری جانب وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے ریاض میں ہونے والی عرب اسلامک امریکہ کانفرنس میں وزیراعظم کو بولنے کا موقع نہ دینے اور کانفرنس میں اہمیت نہ دیئے جانے سے متعلق میڈیا میں ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی روانگی سے قبل ہی اس بات کا دفتر خارجہ نے اعلان کردیا تھاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی ملاقات طے نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان کی طرف سے ملاقات کی کوئی درخواست کی گئی ہے ۔

انھوںنے کہاکہ عالمی کانفرنسز میں تمام امور پہلے سے طے کیے جاتے ہیں۔میرے علم میں یہ بات نہیں ہے کہ وزیراعظم کا وہاں تقریر کرنے کا وہاں شیڈول تھا یا نہیں جب تمام تفصیلات سامنے آئیں گی تو اسکا اظہار کردوں گا۔