سی پیک نا امیدی کو امید اورمایوسیوں کوخوشیوں میں بدلنے کا عظیم منصوبہ ہے، شہبازشریف

پاکستان کی تقدیر بدلنے کے اس قومی منصوبے پرسیاست، بندر بانٹ اوراپنی ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد بنانے کی کوئی گنجائش نہیں ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائی یا بندر بانٹ کرنے کی کوشش کی تو بھی تاریخ معاف نہیں کرے گی سی پیک پر تیزرفتاری سے عملدر آمدپر چین سمیت پوری دنیا معترف ہے، اس منصوبے پرکامیابی سے عملدر آمد پر دوست خوش اورمخالفین حیران اور پریشان ہیں، وزیراعلیٰ کا پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے موضوع پردوسرے بین الاقوامی سیمینار سے کلیدی خطاب

پیر 22 مئی 2017 21:06

سی پیک نا امیدی کو امید اورمایوسیوں کوخوشیوں میں بدلنے کا عظیم منصوبہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چائنہ پاکستان ا کنامک کوریڈورکی شکل میں پاکستان کو ایک انعام اورآگے بڑھنے کا سنہری موقع عطا کیا ہے اوراب اس سے فائدہ اٹھانا ہم سب کی قومی ،سیاسی ،ملی اوردینی ذمہ داری ہے۔سی پیک نا امیدی کو امید اورمایوسیوں کوخوشیوں میں بدلنے کا عظیم منصوبہ ہے۔

ہمیں محنت،عزم اورجذبے کام کرتے ہوئے اسے کامیاب بناناہے،یہ ہماری ذمہ داری بھی ہے اورفرض بھی۔پاکستان کی تقدیر بدلنے کے اس قومی منصوبے پرسیاست، بندر بانٹ اوراپنی ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد بنانے کی کوئی گنجائش نہیں۔اگر ہم نے اس عظیم منصوبے سے فائدہ نہ اٹھایاتو آنے والی نسلیں اورتاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ،اگر ہم نے قومی منصوبوں پر سیاست کھیلی تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائی یا بندر بانٹ کرنے کی کوشش کی تو بھی تاریخ معاف نہیں کرے گی۔سی پیک پر تیزرفتاری سے عملدر آمدپر چین سمیت پوری دنیا معترف ہے، اس منصوبے پرکامیابی سے عملدر آمد پر دوست خوش اورمخالفین حیران اور پریشان ہیں۔سی پیک کے بارے میں وہ آوازیں بھی دب چکی ہیں جو اسے مہنگے کمرشل قرضے کہتے تھے ۔یہ قرضے نہیں بلکہ چین کی سرمایہ کاری ہے ۔

ملک و قوم کی خوشحالی کے اس عظیم منصوبے کی کامیابی کیلئے پوری قوم کو یکسو ہوکر آگے بڑھنا ہے اورمحنت،امانت اوردیانت کے سنہری اصولوں کو اپنا کراپنی منزل حاصل کرنا ہے ۔ ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اورخودکفالت کی منزل سے ہمکنارکرنے کیلئے سیاستدانوں،ججوں، جنرنیلوں، بیورو کریٹس، صنعتکاروں اورتاجروں کوماضی کی غلطیوں اورتاریخ سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے اورپاکستان کو قائدؒو اقبالؒ کے تصورات کے مطابق فلاحی ریاست بنانے کیلئے اپنا کردارادا کرنا ہے۔

وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ترقیاتی منصوبوں پر عملدر آمد کیلئے شفاف میکانزم بنایاگیا ہے اورشفافیت کی پالیسی کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے ۔سی پیک کے تمام منصوبے شفافیت، معیار اوربرق رفتاری سے تکمیل کے اعلی نمونے ہیں،میری ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں سے گزارش ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور پاکستان بالخصوص پنجاب میںسرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں ،یہاںآپ سے کوئی رشوت طلب نہیں کرے گااورنہ ہی آپ کی سرمایہ کاری کو کسی سرخ فیتے کی نذر ہونے دیا جائے گا۔

آپ یہاں کھلے دل سے سرمایہ کاری کریں،منافع کمائیں اورعوام کو خدمات فراہم کریں،پنجاب حکومت اورمتعلقہ ادارے آپ کو ہر ممکن تعاون اورسہولتیں فراہم کریںگے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج مقامی ہوٹل میں پنجاب سرمایہ کاری بورڈکے زیر اہتمام ’’پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں ‘‘کے موضوع پرمنعقدہ دوسرے بین الاقوامی سیمینارکے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

صوبائی وزراء ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، چین، ترکی،یورپ،نارتھ امریکہ اوردیگر26ممالک کے مندوبین، سرمایہ کاروں،صنعتکاروںاورسفارتکاروں نے سیمینار میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میںسمینار کے انعقاد پر متعلقہ وزراء،اداروں اورمنتظمین کاتہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوںاورامید کرتا ہوں کہ یہ ایونٹ پنجاب میں سرمایہ کاری کے فر وغ کے حوالے سے اہم کرداراداکرے گا۔

انہوںنے کہا کہ نومبر 2015ء میں اسی موضوع پر پہلا سیمینار منعقدکیاگیاتھاجوانتہائی کامیاب رہا تھااوراس کے نتیجے میں ملکی اورغیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا تھا۔انہوںنے کہا کہ سرمایہ کارہمارے ماسٹرز ہیں کیونکہ ان کی سرمایہ کاری کے باعث ملک میں معاشی و تجارتی سرگرمیاں بڑھتی ہیں ،روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں ،سرمایہ کاری غربت اوربے روزگار ی مسائل پر قابو پانے میں سود مندثابت ہوتی ہے ۔

اس لئے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار ہمارے لئے قابل احترام ہیں ۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں اعلی سطح کے وفد نے چین میں منعقد ہونے والے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کی اوریہ فورم چین کے صدرشی جن پنگ کی قائدانہ عظمت،فراست اورمستقبل شناسی کا عکاس تھااوریہ منصوبہ انسانیت کی مجموعی بہبود کاعلمبردار ہے اورترقی اورخوشحالی کے اس منصوبے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی۔

چین کے صدر کابیلٹ اینڈ روڈکاویژن خوشحالی اورترقی کا ویژن ہے،یہ منتخب ممالک کیلئے نہیں بلکہ ساری دنیا کیلئے ہے۔اس منصوبے سے جو چاہے فائدہ حاصل کرسکتا ہے ۔خوشحالی اورترقی کے سفر میں سب شامل ہوسکتے ہیں ۔چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور چین کے صدر کے اسی ویژن کاپھل ہے جس سے سب سے پہلے پاکستان کے عوام فائدہ اٹھائیں گے۔سی پیک کے تحت ملک میں منصوبے تیزرفتاری سے تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

36ارب ڈالر بجلی کے کارخانے لگانے پر صرف کیے جارہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ 1320میگاواٹ کے ساہیوال کول پاور پلانٹ نے بجلی کی پیداوار شروع کردی ہے اوراس منصوبے سے پہلے مرحلے میں 660میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہے ۔اگلے ماہ جون میں انشاء اللہ یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گاجس سے مزید660میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔انہوںنے کہا کہ 1.8ارب ڈالرکی لاگت سے مکمل ہونے والا 1320میگاواٹ کا یہ کول پاور پلانٹ سب سے بڑا منصوبہ ہے اوریہ سی پیک کا پھل ہے جس سے پاکستان کے عوام لطف اندوز ہوں گے۔

ساہیوال کول پاور پلانٹ22ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہونے جارہا ہے جوعالمی ریکارڈ ہے،اسی گنجائش کا منصوبہ بھارت کے مشرقی صوبے میں 4سال کی مدت میں مکمل ہوا ہے جبکہ چین میں اتنی گنجائش کا منصوبہ 27ماہ میں مکمل کیا گیا۔ساہیوال کول پاور پلانٹ کی ریکارڈ مدت میں تکمیل عزم،محنت اورلگن کی عظیم داستان ہے اورپاک چین دوستی کی اعلی مثال ہے ۔

مقصد نیک ہو اورمحنت کا جذبہ موجودہو،سنجیدگی سے آگے بڑھاجائے تو کامیابی قدم چومتی ہے اوریہ منصوبہ محنت ، عزم اورلگن کی داستان سنا رہا ہے ۔اسی طرح ترکی کی کمپنی زورلو انرجی نے قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں سولر انرجی میں سرمایہ کاری کی ہے اوریہ کمپنی 300میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ لگارہی ہے،جس کے 200میگاواٹ کیلئے ٹیرف 5.17سینٹ فی یونٹ اور 100 میگاواٹ کیلئے 6سینٹ فی یونٹ ٹیرف ہے جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے کم ہے ۔

اسی طرح گزشتہ کانفرنس کے دوران برطانیہ کے سرمایہ کاروں نے پنجاب میں سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا تھا اورآج اس منصوبے کا افتتاح کیاگیاہے۔برطانوی سرمایہ کاری گروپ ایشمور(Ashmore)نے بیورج کے منصوبے میں 70ملین یوروکی سرمایہ کاری کی ہے۔انہوںنے کہا کہ سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے منصوبے تیزی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں اورمیری اس بات کی تاریخ بھی توثیق کرے گی کہ ماضی میں معاہدے تو ہوتے رہے ہیں لیکن انہیںاس تیزرفتاری سے عملی جامع نہیں پہنایا گیاجس طرح سی پیک کے منصوبوں کو مکمل کیا جارہا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں چین میں منعقدہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کرنے والے وفد میں چاروں وزراء اعلی نے شرکت کی جس سے دنیا بھر میں یہ پیغام گیا ہے کہ پاکستان اپنی ترقی کیلئے متحدہے۔چین کے صدر نے وزیراعظم کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران اس کا برملااعتراف کیا اورہم خوش ہیں کہ وزیراعظم کی قیادت میں آنے والے وفد میں چاروں صوبو ں کے وزراء اعلی شامل ہیں جو اتحاد اوریکجہتی کی اعلی مثال ہے اوراس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان متحدہے اور ملکر پاک چین دوستی کو آگے بڑھا رہاہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلی کابیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کرنا واضح اور مضبوط پیغام تھا کہ پاکستان میں سی پیک پر تیزی سے عملدر آمد جاری ہے اوریہ منصوبہ کرپشن،سرخ فیتہ کی رکاوٹوں کے بغیر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اورچینی قیادت بھی سمجھتی ہے کہ موجودہ پاکستانی قیادت صحیح معنوں میں سی پیک کی محافظ ہے۔

انہوںنے کہا کہ میری غیر ملکی سرمایہ کاروں سے درخواست ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور یہاں سرمایہ کاری کریں۔انہیں کسی کی مٹھی گرم نہیں کرنی پڑے گی اورنہ ہی ان کی سرمایہ کاری کو سرخ فیتے کی نذر ہونے دیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ اگرچہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے امن ضروری ہے،پاکستانی قوم نے قیام امن کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیںاوران کی قربانیوں کی نتیجے میں پاکستان کو امن نصیب ہوا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ شدت پسندی اوردہشت گردی نے قومی معیشت کو نقصان پہنچایااورمعاشی سرگرمیوں میں ر کاوٹیں پیدا کیں ۔تاہم سیاسی و عسکری قیادت اورپوری قوم ملک کو مکمل طورپر دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے پرعزم ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج،پولیس ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسروں،جوانوں،بچوں اوراہم شہریوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں ۔

انشاء اللہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیں گے اور پاکستان کوامن کا گہوارہ بنائیں گے۔قائدؒواقبالؒکے ویژن کے مطابق ملک کو پرامن بنایا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ قیام پاکستان کیلئے ہمارے بزرگوں نے اس لئے قربانیاں دی تھی کہ یہاں امن ہوسب کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع ملیں ،انصاف اورقانون کا بول بالا ہو،کسی کوتعلیم ،صحت اورٹرانسپورٹ جیسی بنیادی سہولتوں کیلئے پریشان نہ ہونا پڑے۔

یہ مقاصدسرمایہ کاری اورمعاشی سرگرمیوں کو فروغ دے کر ہی حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔سی پیک اس حوالے سے قدرت نے ہمیں ایک سنہری موقع فراہم کیا ہے ،ہمیں محنت،دیانت اورامانت کے اصولوں کو اپناتے ہوئے اسے کامیابی سے ہمکنارکرنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں منصوبے شفافیت کی پالیسی کے تحت مکمل کیے جارہے ہیں ۔ماضی کے حکمرانوں نے قومی وسائل کو لوٹا۔

اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کی مثال سامنے ہیںجس کاانہوںنے کیا حشر کیا تھااوریہ کیس عدالت عظمیٰ میں ہے۔موجودہ حکومت کی شفافیت کی پالیسی کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے ۔اب سی پیک کے منصوبوں پر آپ کو طعنے نہیں ملتے بلکہ چین میں آپ کی شفافیت کی تعریف کی جارہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ جی ٹو جی معاہدوں میں پاکستان کا قانون اجازت دیتا ہے کہ ٹینڈرنگ نہ کی جائے لیکن موجودہ حکومت نے ان منصوبوں میں بھی نہ صرف ٹینڈرنگ کی ہے بلکہ ٹینڈرنگ کے بعد ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی سے بات چیت کے ذریعے غریب قوم کے اربوں روپے بچائے گئے ہیں ۔

شفافیت اور دیانتداری کی اس سے بڑی اور کوئی مثال ہونہیں سکتی۔اسی پالیسی کے تحت ملک میں ترقیاتی منصوبے آگے بڑھائے جارہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ٹرانسپورٹ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے بھی منصوبے مکمل کیے گئے ہیں ۔لاہور میٹروبس سروس کے بعد راولپنڈی ۔اسلام آباد اورملتان میںمیٹروبس سروس مکمل آپریشنل ہوچکی ہے۔پنجاب اورترکی کے مابین بہترین اشتراک کار موجود ہے۔

ترکی کی متعدد کمپنیاں پنجاب حکومت کے ساتھ ملکر کام کررہی ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینارکا انعقاد خوش آئند ہے اوراس انعقاد پر میں متعلقہ وزراء ،متعلقہ محکموں اوربالخصوص چین و ترکی میں پاکستانی سفیروںکا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔یہ شاندار ایونٹ پنجاب میں سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے انتہائی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

سیمینار کے گیسٹ آف آنر،چین کے سابق سفارتکارشازوکانگ(Mr.Sha Zukang)نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورچین کی دوستی بے مثال ہے۔ شہبازشریف چین کے عظیم دوست ہیں اوران کی محنت سے دونوں ممالک میں معاشی تعاون بڑھا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کی شبانہ روزکی محنت سے پنجاب میں بے مثال ترقی کی ہے اورپنجاب پاکستان کاترقی یافتہ اور خوشحال صوبہ بن چکا ہے ۔

ہمیں پاکستان اور پاکستان کے عوام کی دوستی پر فخر ہے۔سی پیک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کاعظیم منصوبہ ہے اورچین اورپاکستان اس کی کامیابی کیلئے پرعزم ہیں۔چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان سے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اورپنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے دونوں ممالک کے معاشی تعاون بڑھانے میں اہم کردارادا کیا ہے ۔

شہبازشریف کی مضبوط قیادت کے باعث پنجاب میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اوراس سیمینار میں 300چینی سرمایہ کار شرکت کررہے ہیں۔ترک قونصل جنرل سردارڈینز نے سیمینار سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پنجاب کے عوام کی بھر پورخدمت کی ہے اورعوام کو سہولتوں کی فراہمی کیلئے شاندار کام کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ متعدد ترک کمپنیاں پنجاب حکومت کے ساتھ ملکرکام کررہی ہیںاور آنے والے وقتوں میں مزید ترک سرمایہ کاری پنجاب میں سرمایہ کاری کریں گے۔

صدر پاک ترک بزنس قونصل نے کہا کہ پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت ہے اوروزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کی معیشت مضبوط ہوئی ہے اورپاکستان اورترکی کے مابین معاشی تعاون بڑھا ہے ۔ساہیوال کول پراجیکٹ پر کام کرنے والی چینی کمپنی ہیوانینگ پاورلمیٹڈ کے سی ای او سانگ تاجی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال کا منصوبہ لینڈ مارک ہے جو 22ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہونے جارہا ہے اوریہ سب کچھ شہبازشریف کی عظیم قیادت میں ممکن ہوا ہے ۔

اس منصوبے کا 22ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہونا پنجاب سپیڈ بلکہ شہبازسپیڈ کا مرہون منت ہے ۔منیجنگ ڈائریکٹر میٹروکیش اینڈ کیری پاکستان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے انفراسٹرکچر،زراعت اورصنعتوں کے فروغ کے حوالے سے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں جس کی بدولت یہاں سرمایہ کاری میں اضافہ ہے ،جس پر میں پنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف اوران کی حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر پچا موتھو الانگو نے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے پر شہبازشریف کو مبارکباددیتا ہوں۔ان کے اقدامات کے باعث پنجاب میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے ۔پاکستان اورپنجاب کی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔عالمی بینک پاکستان اورپنجاب حکومت کے ساتھ ملکر کام کررہا ہے اورہم یہ تعاون آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت کا 20لاکھ نوجوانوں کو فنی تربیت سے آراستہ کرنے کا پروگرام شاندار ہے۔صدر ایوان صنعت و تجارت لاہور عبدالباسط اورصوبائی وزیرخزانہ عائشہ غوث پاشا نے اپنے خطاب میں سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :