پشاور،سردار حسین بابک کاخیبر ایجنسی میں امن لشکر کی گاڑی پر بم حملے کی شدید مذمت

ہشت گردوں کا راستہ روکنے والے ہی دراصل دہشت گردوں کے راستے کی رکاوٹ ہیں،بیان

پیر 22 مئی 2017 21:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے خیبر ایجنسی میں امن لشکر کی گاڑی پر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سانحے میں 5افراد کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ، اپنے ایک مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا راستہ روکنے والے ہی دراصل دہشت گردوں کے راستے کی رکاوٹ ہیں کیونکہ وہ جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں کا راستہ روکنے کیلئے تیار رہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے تمام 20نکات پر عمل درآمد کئے بغیر دہشت گردوں کا راستہ روکنا ممکن نہیں لہٰذامرکزی و صوبائی حکومت کو ایک دوسرے پر الزام تراشی چھوڑ کر اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ہو گا،انہوں نے کہا کہ چو نکہ وزیر ستان میں آپریشن کے بعد اکثر دہشت گرد بکھر گئے ہیں اب وہ ایسے واقعات کر کے اپنے وجود کا احساس دلا نے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں اور بد قسمتی سے ان کو ایسی دہشت گردی کی کا رروا ئیاں کرنے کا مو قع مل رہا ہے جس کا تدارک ہر صورت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ حکو مت کو اس عار ضی امن کے دوران ایسے اقدامات اٹھانے چاہئیں تھے کہ دہشت گرد از سر نو منظم نہ ہو سکیں،سردار حسین بابک نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے چند نکات پر عمل درآمد ہوا تاہم اب بھی بیشتر نکات پر عمل ہونا باقی ہے،انہوں نے کہا کہ اچھے اور برے دہشتگرد کا فرق دراصل دہشتگردی کو دوام بخش رہا ہے اور ملک مزید ایسی غیر منطقی سوچ کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ دہشتگرد صرف دہشتگرد ہی ہوتا ہے اور کوئی بھی سابقہ یا لاحقہ اس کے معنی تبدیل نہیں کرسکتا ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ دہشتگردی صرف فاٹا یا پختونخوا کے کچھ حصوں میں آپریشنز سے ختم نہیں ہو گی بلکہ پورے ملک میں اور بالخصوص پنجاب میں دہشتگردوں کے تمام نیٹ ورکس ، اُن کے رابطہ کاروں اور سہولت کاروں کو ایک جامع آپریشن سے ایک ساتھ ٹارگٹ کرنا ہوگا۔تاکہ دہشتگردوں کی قوت توڑی جا سکے،۔

متعلقہ عنوان :