ہائیکورٹ میں لاہور،اسلام آباد اور کراچی ائیر پورٹ کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد کئے جانے کیخلاف کیس کی سماعت

عدالت عالیہ لاہور اپنے دائرہ اختیارکے تحت لاہور ائیرپورٹ کی مینجمنٹ کا جائزہ لے سکتی ہے، سول ایوی ایشن سے جواب طلب

پیر 22 مئی 2017 20:56

ہائیکورٹ میں لاہور،اسلام آباد اور کراچی ائیر پورٹ کی مینجمنٹ غیر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے لاہور،اسلام آباد اور کراچی ائیر پورٹ کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ عدالت عالیہ لاہور اپنے دائرہ اختیارکے تحت علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ لاہور کی مینجمنٹ کا جائزہ لے سکتی ہے۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار سول ایوی ایشن ملازمین کے وکیل عامر سعید راںنے موقف اپنایا کہ سول ایوی ایشن ایکٹ کے تحت ائیر ٹرانسپورٹ اور ایوی ایشن سروسز کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد نہیں کی جاسکتی۔

لیکن سول ایوی ایشن ملک کے تین بڑے شہروںلاہور،اسلام آباد اور کراچی میں موجودائیر پورٹس کی مینجمنٹ ملکی کمپنی کے سپرد کرنے کی بجائے غیر ملکی کمپنی کے سپرد کر رہی ہے جو کہ قومی سلامتی کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

ائیر پورٹس کے رن ویز اور ریڈار سسٹم پاک فضائیہ کے بھی زیر استعمال ہوتے ہیں اگر سول ایوی ایشن کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے پاس چلی گئی تو ملکی دفاع پر سوالیہ نشان اٹھے گا۔ جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ لاہور اپنے دائرہ اختیارکے تحت علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ لاہور کی مینجمنٹ کا جائزہ لے سکتی ہے۔عدالت نے سول ایوی ایشن کے سینئر افسر کو جواب سمیت طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :