خون اور اندھیرے میں ڈوبتا پاکستان محمد نواشریف کی قیادت ،پالیسیوں کی وجہ سے پر امن اورترقی یافتہ بن چکا ہے ، خرم دستگیر خان

آج پاکستان میں سرمایاکاری کا ساز گار موحول ہے ، دہشت گردی کے باعث اپنا کاروبار سمیٹ کر بنگلہ دیش اور افریقی ممالک جانیوالے سرمایہ کار اب واپس آرہے ہیں، وزیر تجارت حکومت نے گزشتہ چار سال کے دوران برآمدات میں اضافے ،فروغ کیلئے خصوصی توجہ دی ،دنیا میں کساد بازاری کی وجہ سے ہماری برآمدات میں کمی آئی ہے، وفاقی وزیر تجارت کا بزنس کمیونٹی کے اجلاس سے خطاب

پیر 22 مئی 2017 22:49

خون اور اندھیرے میں ڈوبتا پاکستان محمد نواشریف کی قیادت ،پالیسیوں ..
'سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ خون اور اندھیرے میں ڈوبتے پاکستان کو چار سال پہلے ہمارے حوالے کیا گیا جو آج وزیراعظم محمد نواشریف کی قیادت اور پالیسیوں کی وجہ سے ایک پر امن اورترقی یافتہ پاکستان بن چکا ہے ، آج پاکستان میں سرمایاکاری کا ساز گار موحول ہے۔وہ پاکستان سپورٹس گڈز ایسوسی ایشن کے ایڈیٹوریم میں بزنس کمیونٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر چئیر مین خرم اسلم بٹ ، قائد سیالکوٹ ریاض الدین شیخ، محمد اعجاز غوری ، سعادت علی ، رانا نصیر، عرفان الٰہی، خرم خان، محمد حنیف خان ، خاور انور خواجہ، ملک محمد اشرف اعوان، ذوالفقار ملک سمیت درجنوں افراد موجود تھے وفاقی وزیر نے کہا کہ 2018کو روس جرمنی اور دبئی میں ہونے والی تجارتی نمایشوں میں بھر پور حصہ لیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ای کامرس میں بہت پیچدگیاں تھی جن کو دور کرنے کے لیے ہم قانون سازی کر رہے ہیں خرم دستگیر نے کہا کہ اس وقت ہم نے پاکستانی ایمبسیوں میں 78 کمرشل افسران میرٹ پر بھرتی کیے ہیں جن کا کوئی سیاسی بیک گرائونڈ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک منصوبے کا 1/4 سڑکوں کی تعمیر اور 3/4 پاکستان میں توانائی کے سیکٹر کو تعمیر کرنا ہے اس ضمن میں ساہیوال کا پاور کول منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے اور اس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے اس کا جلد میاں نواز شریف افتتاح کریں گے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم تو ایکسپورٹ بڑھانے کے حق میں ہیں مگر بیورو کریسی سپیڈ بریکر بنی ہوئی ہے انہوں نے بتایا کہ ریلوے کے نظام کو جدید بنانے کے لیے دس ارب ڈالر کی خطیر رقم سے کام شروع کیا جائیگا پاکستان میں دہشت گردی کی وجہ سے لوگ اپنا کاروبار سمیٹ کر بنگلہ دیش اور افریقی ممالک میں چلے گئے تھے جو اب واپس آرہے ہیں۔

قبل ازین چئیر میں پاکستان سپورٹس گڈز ایسوسی ایشن خرم اسلم بٹ نے سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ چار برسوں کے دوران برآمدات میں اضافے اور فروغ کیلئے خصوصی توجہ دی ہے لیکن دنیا میں کساد بازاری کی وجہ سے ہماری برآمدات میں کمی آئی ہے۔ میں یہاں یہ بتانا مناسب سمجھتا ہوں کہ برآمدات میں کمی صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ انڈیا، بنگلہ دیش، چائنہ، تھائی لینڈ، ویت نام بھی برآمدات میں کمی کا شکار ہیں۔

سیالکوٹ کے برآمد کنندگان اپنی مصنوعات کی فروخت اور صنعت کو فروغ دینے کیلئے نمائشوں اور وفود کی صورت میں دنیا کے مختلف حصوں میں دورے کرتے ہیں۔ ہم پر امید ہیں کہ ہمارے صنعتکار اور برآمد کنندگان سخت جدوجہد کررہے ہیں تاکہ برآمدات کی دوڑ میں دنیا کی مارکیٹوں کے رویوں پر قابو پایا جاسکے اور پاکستان کیلئے زرمبادلہ لے کر آئیں ۔۔