Live Updates

پاکستان کسی اسلامی ملک کے خلاف اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا‘ رانا ثناء اللہ

ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے عمران خان ، پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں امریکی صدر کی تعریف کا محتاج نہیں عمران خان اپنی منفی سیاست کی سزا 2018 ء کے عام انتخابات میں کاٹیں گے‘ صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 مئی 2017 23:27

پاکستان کسی اسلامی ملک کے خلاف اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا‘ رانا ثناء ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2017ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی اسلامی ملک کے خلاف اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا، ایران ہمارا بہترین ہمسایہ دوست ملک ہے،سرحدی خلاف ورزیاں بنیادی تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوتیں، ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے عمران خان ہیں ، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی صدر کی تعریف کا محتاج نہیں،عمران خان اپنی منفی سیاست کی سزا 2018 ء کے عام انتخابات میں کاٹیں گے۔

پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک آزاد ملک ہے اور اس کی اپنی خارجہ پالیسی ہے جبکہ امریکہ کی اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ کانفرنس میں جو بات ہو، دوسرے ملک کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کاموقف واضح ہے کہ سعودی عرب ہمارے لیے اہم ملک ہے ، اس کے ساتھ ہماری گہری مذہبی وابستگی بھی ہے،یہی نہیں ایران بھی ہمارا ہمسایہ اور بھائی ملک ہے جبکہ ایران کیساتھ پاکستان کے ہمیشہ سے ہی تعلقات رہے ہیں،پاکستان کا کام ایران اور سعودی عرب میں اختلافات ختم کرنا ہے کیونکہ پاکستان اور ایران نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کیخلاف بیان دیا۔ ان کے بیان نے نا صرف سعودی عرب بلکہ ان کے ملک امریکہ کو بھی مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے لیے مشکلات کا باعث بنے گا۔ ٹرمپ کے بیان سے ایران کی پوزیشن بہتر ہوئی، اسے ہمدردیاں ملیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی عمران خان کی طرح بیماری لگ رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دینے والا ملک ہے اور دنیا پاکستان کی پوزیشن کو جانتی ہے، ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ٹرمپ کی تعریف کے محتاج نہیں ہیں ۔رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ عمران خان گمراہی کا شکار انسان ہیں، جو ہر چیز پر اپنے تعصب کو بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے نفرت کی جو فصل بوئی ہے، وہ 2018 کے الیکشن میں کاٹیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نعروں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہمیں سیاست کو اس سے نکالنا ہو گا تاہم جہاں گو نواز گو کے نعرے لگیں گے ادھر رو عمران رو کے نعرے بھی لگیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن پر اپوزیشن کا وہ ہی موقف تھا جو بھارت کا تھا۔ اپوزیشن بھارتی پروپیگنڈے کا سامان بنتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دن کے وقت نشہ کرنے والے سیاستدان غل غپاڑہ کرتے ہیں، منشیات کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات