عالمی عدالت کو کلبھوشن یادیو کا کیس سننے کا اختیار نہیں ہے، سینیٹر رحمان ملک

پاک بھارت معاہدہ ہے جاسوس اور دہشتگرد کو کونسل رسائی نہیں دی جائے گی، پاکستانی عوام چاہتی ہے کلبھوشن یادیو کو پھانسی دی جا نی چاہئیے ، میڈیا سے گفتگو

پیر 22 مئی 2017 23:43

عالمی عدالت کو کلبھوشن یادیو کا کیس سننے کا اختیار نہیں ہے، سینیٹر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کو کلبھوشن یادیو کا کیس سننے کا اختیار نہیں ہے، پاکستان اور بھارت کا معاہدہ ہے کہ جاسوس اور دہشتگرد کو کونسل رسائی نہیں دی جائے گی، پاکستان کی عوام چاہتی ہے کہ کلبھوشن یادیو کو پھانسی دی جانی چاہئیے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، انہوں نے کہا کہ 20مئی 2008ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیاں معاہدہ ہوا تھا کہ دہشتگرد اور جاسوس کو کونسل رسائی نہیں دی جائے گی، اس معاہدے کے تحت کلبھوشن یادیو کو قونصل رسائی نہیں دی جانی چاہئے اس معاہدے پر دونوں ممالک پاکستان اور بھارت نے دستخط کیے ہیں، عالمی عدالت نے اپنے دائر اختیار سے تجاوز کیا ہے، پاکستان کو اس مسئلے پر اقوام متحدہ میں جانا چاہئے اور بتانا چاہئے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے یہ تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کو ہم نے توڑا ہے اور ہم بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور ان کے وزیر داخلہ نے یہ بیان دیا ہے کہ ہم پاکستان کو بلوچستان میں سبق سکھا نہیں سکے، اقوام متحدہ کو ان تمام چیزوں کے بارے میں بتانا چاہیے اور عالمی عدالت کو بتانا چاہیے کہ سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ کس نے کیا تھا اور کلبھوشن یادیو کے مسئلے پر حکم امتناعی کو ختم کروانا چاہیے اور کلبھوشن یادیو کو پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی حرکت کرنے سے گریز کریں، انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز نے تسلیم کیا ہے کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے اور ہم کیس کو عالمی عدالت میں اچھے انداز سے پیش نہیں کر سکے، انہوں نے کہا کہ میں کلبھوشن یادیو کے کیس کے حوالے سے اپنے آپ کو رضا کارانہ طور پر پیش کرتا ہوں کہ میں اپنے خرچ پر جاکر عالمی عدالت کو اس حوالے سے بتا سکتا ہوں۔

وقار)

متعلقہ عنوان :