کوئٹہ:بلوچستان میں فسٹیولا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا

ملک میں تقریباً سالانہ4 سی5 ہزار خواتین اس بیماری کا شکار ہو جاتی ہے ، بنیادی وجہ معاشرتی نا ہمواری فرسودہ رسم ورواج، تعلیم، غربت، فیلی پلاننگ سہولتوں کی عدم دستیابی ، تربیت یافتہ صحت کے کارکنوں کی کمی اور علاقائی سطح پر سہولتوںکا فقدان شامل

پیر 22 مئی 2017 23:41

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) بلوچستان میں فسٹیولا کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو تا جا رہا ہے ملک میں تقریباً سالانہ4 سی5 ہزار خواتین اس بیماری کا شکار ہو جاتی ہے جس کی بنیادی وجہ معاشرتی نا ہمواری فرسودہ رسم ورواج، تعلیم، غربت، فیلی پلاننگ سہولتوں کی عدم دستیابی ، تربیت یافتہ صحت کے کارکنوں کی کمی اور علاقائی سطح پر سہولتوںکا فقدان شامل ہے فیسٹولا پروجیکٹ بلوچستان کے کوارڈینیٹر احسن تبسن ، پروفیسر حق نواز، ڈاکٹر شعیب اور ڈاکٹر مشاخان نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں تقریبا سالانہ4 سی5 ہزار خواتین اس بیماری کا شکار ہو جاتی ہیں جن کی بنیادی وجہ معاشرتی نہ ہمواری ، فرسودہ رسم ورواج ، غربت، تعلیم کی کمی، فیملی پاننگ سہولتوں کی عدم دستیابی، تربیت یافتہ صحت کے کارکنوں کی کمی اور علاقائی سطح پر بنیادی سہولتوں کانا پید ہونا شامل ہے پاکستان میں ایک بہت بڑی تعداد ایسے فیسٹولا کئی بھی پائی جاتی ہے جو کہ جراہی کے دوران بن جاتے ہیں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کو اس سلسلے میں بہت تشویش لا حق ہے اور وہ مطالبہ کر تی ہے کہ صحت کے شعبے سے وابستہ تمام ادارے خصوصاً پی ایم ڈی سی اور سی پی ایس پی اپنے تمام پالیسز رجسٹریشن اور پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کو ازسر نو مرتب کرے اور ایسے تمام ڈاکٹروں کو تنبہہ کی جائے جو اس طرح کی پریکٹس میں مبتلا ہیں مختلف بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے پاک نیشنل فورم آن وومن ہیلتھ2005 سے ایسی تمام خواتین کا جو فیسٹولا کے مرض میں مبتلا ہیں ملک بھر میں مفت علاج کرا رہی ہے اور اب فیسٹولا فائونڈیشن کا تعاون ہے ملک بھر میں13 مراکز بنائے گئے ہیں جہاں پر ان مریضوں کا نہ صرف مفت علاج ہو تا ہے بلکہ انہیں سفری سہولیات اخراجات بھی دیئے جا تے ہیں تاکہ وہ فیسٹولا مراکز میں پہنچ سکیں یہ مراکز کراچی ، حیدرآباد، ملتان، لاہور، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں واقع ہیں۔

متعلقہ عنوان :