دہشت گردی کے ناسورکا قومی جذبے سے ملکر مقابلہ کیا جا سکتا ہے، تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اختلافات بالائے طاق رکھ کر دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کریں ،واقعہ اے پی ایس کے بعد عسکری و سیاسی قیادت کے گئے فیصلے پر مضبوطی سے عملدرآمد وقت کی اشد ضرورت ہے ، تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں اقدامات اٹھا کر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرانا ہوگا

مز ہسپتال میں زیر علاج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی عیادت کیلئے آنے والے مختلف رہنماؤں سے گفتگو سینیٹ سے سانحہ مستونگ شہدا کیلئے 25 ،25 اور زخمیوں کیلئے 10 ،10 لاکھ روپے فی کس امداد کا مطالبہ، وزیراعلیٰ بلوچستان کواس حوالے سے خط لکھنے کا فیصلہ

پیر 22 مئی 2017 19:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2017ء) پمز ہسپتال میں زیر علاج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے ناسورکا قومی جذبے سے ملکر مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اختلافات بالاتر رکھ کر دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کرنا ہوگا اور ہمیں ایک ہی ٹارگٹ رکھ کر اس مقابلہ کرنا ہوگا۔

جس طرح آرمی پبلک سکول پر دہشتگردوںکے حملے کی وجہ سے پوری عسکری و سیاسی قیادت نے ملکر فیصلہ کیا تھا اس پر مضبوطی سے عملدرآمد کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں اقدامات اٹھا کر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرانا ہوگا ان خیالات کا اظہار انھوں نے عیادت کے لئے آنے والے مختلف رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جب کہ سینیٹ سے سانحہ مستونگ شہدا کے لئے 25 ،25 لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے 10 ،10 لاکھ امداد کا مطالبہ اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک ،سینیٹر مختار احمدد ھامر بشپ آف پاکستان نذیرعالم نے زیر علاج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ معاشی ترقی کا ایک بڑا منصوبہ ہے جس کی بدولت پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہوجائے گا۔

جسے ناکام کرنے کیلئے بھارت بزدلانہ ہتھکنڈے اختیار کر رہا ہے ۔سی پیک منصوبہ انشاء اللہ ضرور کامیاب ہوگا اور دشمن ملک کے تمام ناپاک عزائم خاک میں مل جائیںگے ۔سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ملاقات میںسینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ڈپٹی چیئرمین کی سیکیورٹی اتنی مناسب نہیں تھی جتنی ہونی چاہیے تھی۔

دہشت گردی کی لعنت کے خلاف نہ صرف سخت موقف اختیا ر کرنا پڑے گابلکہ ایسے اقدامات اٹھانا ہونگے جن کی بدولت پارلیمنٹرین اور عام معصوم لوگوں کو زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے ، پاکستان دہشت گردی کی کسی بھی قسم کو برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں نہ صرف مستونگ بم دھماکے کی مذمت کی گئی بلکہ شہدا کے ایصال ثواب کیلئے دعا بھی کی گئی اور حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ شہدا کے لئے 25 ،25 لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے 10 ،10 لاکھ امداد کا اعلان کیا جائے اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کو خط لکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے ڈپٹی چیئرمین کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے سخت اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا الوالخیر زبیر نے بھی عیادت کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔(اع)