مسئلہ کشمیر کا مستقل حل صرف اور صرف سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے ذریعے ہی ممکن ہے‘بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے بین الاقوامی برادری نوٹس لے‘بھارت کے ہٹ دھرم اور جارحیانہ رویے سے جنوبی ایشیاء کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں

وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہرکا بیان

پیر 22 مئی 2017 18:36

مسئلہ کشمیر کا مستقل حل صرف اور صرف سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے ذریعے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2017ء) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے پرتشدد کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنے درجنوں منفی ہتھکنڈوںکے باوجود کشمیریوں کی پرُامن تحریک آزادی کو کسی صورت میں نہیں دبا سکتا۔اُنہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چائیے کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف کشمیریوں کی اُمنگوں کے عین مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی استصواب رائے سے متعلق قراردادوں کے اطلاق میں ہے اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری ہی اس مسئلے کا پائیدار حل ہے ۔

اُنہوںنے کہاکہ بھارت گزشتہ ستر سال سے مقبوضہ کشمیر میں ایک جانب انسانیت سوز مظالم جاری رکھے ہوئے ہے اور دوسری جانب اپنی پرُ تشدد کاروائیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھرپو ر کوششیں کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اُنہوںنے کہاکہ کشمیریوں کے قتل عام اور غیر ریاستی ہندئووں کو مقبوضہ کشمیر میں بسانے کے باعث مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب میں تقریباً دس فیصد کمی آئی ہے جس کا بین الاقوامی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ باوجود اس کے کہ بھارت نے کشمیریوں کی نسل کشئی کے ذریعے ڈیموگرافی میں تبدیلی لائی ہے ،بھارت کشمیر میں رائے شماری کرانے سے خائف ہے۔اُنہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طلوع ہونے والا ہر دن بھارت کی جانب سے ظلم و ستم کی نئی داستان سامنے لاتاہے۔ اُنہوںنے کہا کہ بھارت کے اس سے زیادہ شرم اور ندامت کا مقام اور کیا ہو سکتا ہے کہ آج کشمیری آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی اور پوٹا اور ٹاڈا جیسے کالے قوانین کے اطلاق کے باوجود نہتے کشمیری عوام بھارتی فوجیوںکی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقبوضہ کشمیر کی سڑکوں اور گلیوں میں سبز ہلالی پرچم لہرا رہے ہیں اور اس کا اعتراف خود بھارت کے چند حلقوں نے بھی کیا ہے کہ کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ڈر کے بغیر اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہاکہ پاکستان بھارت کی دھمکیوں سے ہرگز نہیں ڈرتا اور ایل اوسی پرسول آبادی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا کشمیری عوام پر عزم طریقے سے مقابلہ کر رہے ہیں ۔اُنہوںنے کہاکہ آج پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اوربھارت کو اچھی طرح علم ہے کہ اُس کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کی پاکستان بھرپور قابلیت رکھتا ہے ،یہی وجہ ہے کہ بھارت کبھی سرجیکل سٹرائیک جیسے جھوٹے پروپیگینڈے یا پھر کلھبوشن یادیو جیسے جاسوسوں کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہے۔

جس میں ہمیشہ کی طرح اُس کو بھرپور ناکامی ہو گی۔ اُنہوںنے کہا کہ جنوبی ایشیاء کی سلامتی کو درپیش خطرات کو دور کرنے کے لیے بھارت کوخود کو تبدیل کرنا ہوگا اور اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی اداروں اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانیت سوزمظالم کو بند کرنا ہوگااور دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔اُنہوںنے کہاکہ پاکستان کی عوام اور حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور کشمیریوں کی پرُ امن تحریک آزادی کے منطقی انجام تک اُن کی سیاسی ،سفارتی واخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔