تعلیمی اداروں کی فول پروف سیکیورٹی،خالی ہاتھ چوکیدارسیکیورٹی رسک بن گئے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 مئی 2017 16:56

ہڑپہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔22مئی2017ء): تعلیمی اداروں کی فول پروف سیکیورٹی انتظامات کے حکومتی دعوے ٹھس،خالی ہاتھ ناتجربہ کار چوکیدارسیکیورٹی رسک بن گئے،کئی سکولوں میں سیکورٹی گارڈشروع دن سے ہی نہیں ہیں،صرف مٹی کے تھیلوں اوربانس سے ہی حفاظت کا کام لیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کیمطابق ہڑپہ اورگردونواح کے سکولوں میں سیکیورٹی انتظامات نہ ہونے سے سکول سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں جسکی وجہ سے تعلیم دشمنوں کوپاکستان کے مستقبل پروارکرنے کا موقع مل سکتاہے اس حوالے سے شہریوں کاکہناہے کہ سکولوں کی حفاظت کیلئے تعینات کیے جانے والے ناتجربہ کارچوکیدارخالی ہاتھ بیٹھے پہرہ دے رہے ہیں اورحکومت کیجانب سے انکی روزانہ کی بنیادپر سیکیورٹی چیکنگ کا کوئی انتظام نہ ہے جس سے طلباء طالبات خوف کے سائے تلے تعلیم حاصل کرنے پرمجبورہیں اورانکوصرف والدین کی دعاؤں کا ہی آسراہے اس سنگین صورتحال کے پیش نظروالدین کا کہناہے سکولوں کی فول پروف سیکیورٹی بنانے کیلئے مقامی تھانوں کیجانب سے روزانہ کی بنیادپر چیکنگ کویقینی بناتے ہوئے رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوائی جائے تاکہ کسی بھی افسوسناک واقعہ سے بچاجاسکے جبکہ اس حوالے سے عوامی وسماجی حلقوں نے بھی اپنااظہارخیال اسطرح کیاکہ حکومت کی یہ روایتی غفلت کسی بھی بڑے سانحہ کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے مگرتمام ترحالات کا علم ہونیکے باوجود مناسب انتظامات نہ کرناتعلیم دشمنوں کووارکرنے کا موقع دینے کے مترادف ہے اسکے ساتھ ہی خادم اعلیٰ،صوبائی وزیرداخلہ،سیکرٹری داخلہ ،چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب،صوبائی محتسب پنجاب سے فوری نوٹس لیکرسکولوں کی سیکیورٹی کے تسلی بخش انتظامات کویقینی بنانے کے احکامات صادرفرمائے جائیں اورغفلت کے مرتکب ہونے والوں سے سختی سے نمٹاجائے تاکہ غریب طلباء وطالبات بلاخوف وخطر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔