ساہیوال، گرفتار وکیل 7یوم کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے کے حوالے

پیر 22 مئی 2017 17:59

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) سپیشل جج انسداد دہشت گردی کور ٹ ساہیوال ملک شبیر حسین اعوان نے گرفتار انجمن مزارعین کے رہنما چوہدری نور نبی ایڈووکیٹ کی دہشت گردی ایکٹ کے تین قدمات میں جسمانی ریمانڈ 7یوم کے لیے دیکر پولیس کے حوالے کردیا اور پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کو 29مئی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ کینٹ پولیس نے 3ستمبر 2015صدر اوکاڑہ پولیس نی7اپریل 2016اور `16اپریل 2016کو جی ٹی روڈ بلاک کرکے مظاہرہ کرنے اور پولیس پر پتھرائو کرنے اور جلائو گھیرائوکرنے کے الزامات میں54افراد کے خلاف 3مقدمات 149-148-186-353-291-290-336-324اور7انسداد دہشت گردی کے تحت درج کیے تھے جس کے بعد پولیس نے 18 انجمن مزارعین کے عہدید اروں کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ نور نبی ایڈووکیٹ 3مقدمات میں اشتہاری ملزم چلے آ رہے تھے جس پر پولیس نے چھاپہ مار کر اتوار کی رات کو انکے چک 4-4ایل سے گرفتار کر لیا ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء عدالت نے حساس ادارے کے ملازم کے قتل میں گرفتار ملزم محمد وقاص کا 29مئی تک جسمانی ریمانڈ دیکر پولیس کے حوالے کر دیا ۔3جنوری 2015کو ملزم اور اس کے تین ساتھیوں نے حساس ادارے کے ملازمین پر حملہ کرکے اغواء کرنے کے بعد قتل کر دیا تھا جس پر پولیس نے ملزموں کے خلاف مقدمہ -365-302ت پ اور7انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرکے چھاپہ مارا تو مزاحمت کے دوران دو ملزم مارے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :