کراچی، اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری اور میڈیا ہاؤسز پر حملے میں فاروق ستار نے سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی

یہ غداری کامقدمہ ہے،ہم غداری کے الزام کولیکر مرنا نہیں چاہتے ،فاروق ستار کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 مئی 2017 17:52

کراچی، اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری اور میڈیا ہاؤسز پر حملے  ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے 22اگست کی اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے 31 مقدمات کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی ہے۔اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری سے متعلق مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ڈاکٹرفاروق ستار ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں عامر خان، خالد مقبول صدیقی اور محفوظ یار خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ سندھ ہائیکورٹ پہنچے۔

عدالت میں ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان نے مختلف مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں دائر کیں۔متحدہ رہنماء عامر خان کی جانب سے 4 مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، ہم عدالتوں سے کبھی نہیں گھبرائے،ہم مسلسل قانونی مشاورت کررہے تھے، یہ غداری کامقدمہ ہے،ہم غداری کے الزام کولیکر مرنا نہیں چاہتے ۔

ہم عزت کی موت مرنا چاہتے ہیں،ہمیں اس مقدمے میں رکھنا تھا تو 22اگست کی رات کو نہ چھوڑتے ۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کی حب الوطنی پر شک نہیں ہونا چاہیے،حکومت ان مقدمات پر نظر ثانی کرے، اگر ہم پر غداری کا الزام ہے تو یہ مائنس لندن کا فارمولا نہیں بلکہ مائنس ایم کیو ایم کا فارمولا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ کراچی اورسندھ کے شہری ہمارے ساتھ ہیں، تمام مقدمات سیاسی ہیں، ایم کیو ایم کے خلاف ان مقدمات کی آڑمیں میڈیاٹرائل ہوتا رہاہے،انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے کارکنان کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں ان پر وفاداری تبدیلی کرنے کے لئے دباؤڈالا جارہا ہے۔

ہمارے جائز اور قانونی دفاتر ہمیں واپس نہیں دئے جارہے ہیں،ہمیں ہمارے دفاتر واپس ملنے چاہئیں۔واضح رہے کہ اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری سے متعلق کیس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماوں پرملک مخالف تقریر اور میڈیا ہاوسز پر حملے کا الزام ہے اور عدالت نی22اگست اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری میں 31سے زائد مقدمات میں نامزدمتحدہ قومی مومٹ پاکستان کے سربراہ و دیگررہنماؤں کو پیش نہ ہونے پر مفرور اور اشتہاری قرار دے رکھا ہے اور عدال کئی مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کرچکی ہے۔جبکہ گزشتہ سماعت پرانسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سندھ رینجرزکوفاروق ستاراوردیگررہنمائوںکوگرفتارکرکے 31مئی کوپیش کرنے کاحکم دیا