Live Updates

سعودی عرب میں وزیراعظم کیساتھ سلوک پرپاکستانی قوم شرمندہ ہیں،عمران خان

ٹرمپ نےفلسطینی نمائندوں کودہشتگردکہا،ہندوستان کی بات کی،ٹرمپ کےخطاب پروزیراعظم کوبھی بیان دیناچاہیےتھا،آرمی چیف نےملاقات میں بتایاکہ جنرل راحیل کاکردارمسلم دنیاکوانتشارسےروکناہے،سوشل میڈیاپرکوئی کسی کوبات کرنےسےروک نہیں سکتا،چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیاسے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 مئی 2017 16:06

سعودی عرب میں وزیراعظم کیساتھ سلوک پرپاکستانی قوم شرمندہ ہیں،عمران ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔22مئی2017ء) : تحریک انساف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ سعودی عرب میں وزیراعظم کیساتھ سلوک پرپاکستانی قوم شرمندہ ہیں،ٹرمپ نے فلسطین کے منتخب نمائندوں کودہشتگردقراردیا،ہندوستان کے حق میں بات کی،ٹرمپ کے خطاب پروزیراعظم کوکوئی توبیان دیناچاہیے تھا،آرمی چیف سے ملاتوپتاچلاکہ جنرل راحیل کااتحادی فوج میں کردارمسلم دنیاکوانتشارسے روکناہے،سوشل میڈیاپرکوئی کسی کوبات کرنے سے روک نہیں سکتا۔

انہوں نے آج یہاں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں وزیراعظم کیساتھ سلوک پرپاکستانی قوم شرمندہ ہیں۔نوازشریف کوجانے کی ضرورت نہیں تھی۔نیٹ پریکٹس بھی کی لیکن میچ نہیں کھیلایاگیا۔سمجھ نہیں آتی وزیراعظم وہاں گئے کیوں؟وزیراعظم کے بیرون ملک ایک دن کے دورے پر47لاکھ روپیہ لگ رہاہے۔

(جاری ہے)

اس میں ہمارے خلاف کیس لڑنے والے وکیل بھی گئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے خطاب میں حزب اللہ،حماس کودہشتگردبنادیا،جوبھی اسرائیل کادشمن اس کودہشتگردبنادیاگیا۔ٹرمپ نے فلسطین کے منتخب نمائندوں کودہشتگردقراردیا۔جبکہ ہمارے وزیراعظم نے کوئی بات نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کوکہناچاہیے تھاکہ اس ملک نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ٹرمپ کے بیان پروزیراعظم کوکوئی توبیان دیناچاہیے تھا۔

پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف قربانیاں دیں لیکن ٹرمپ ہندوستان کی بات کررہاتھا۔کشمیرکی بات نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی متفقہ قراردادمنظورکی کہ پاکستان کوثالث کاکرداراداکرناچاہیے ،پوری مسلم دنیاکواکٹھاکرناچاہیے تھا۔نوازشریف وہاں ہمارے نمائندے تھے انہیں کہناچاہیے تھا کہ ایران کوآئیسولیٹ نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف اگروزیرخارجہ کاکرداراداکررہے ہیں توانہیں بارڈرزپرجوہورہاہے،اور جس طرح کی ہماری خارجہ پالیسی ہے انہیں اسی پراستعفیٰ دے دیناچاہیے۔

اب سعودی عرب میں گئے تووہاں بات نہیں کی۔جبکہ کشمیرکی بچیاں اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسرے کی جنگ میں شامل ہونا ہمارے مفادمیں نہیں۔ہمیں کسی بھی صورت فریق نہیں بنناچاہیے۔ہم نے دوسروں کی جنگوں میں شامل ہوکربڑانقصان اٹھایاہے۔ہمیں مسلم ممالک کوجوڑنے کی بات کرنی چاہیے۔امریکاکی جنگ میں پاکستان کا100ارب روپے کانقصان ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ سوشل میڈیاکے لوگوں کوکیوں پکڑاجارہاہے؟سوشل میڈیاپرکوئی کسی کوبات کرنے سے روک نہیں سکتا۔فوج کیخلاف بات تووزیراعظم نے کی ہے۔ان کوکیوں نہیں پکڑاگیا۔سوشل میڈیاپر بات کرناجمہوریت کاحصہ ہے۔سوشل میڈیاپرپابندی جمہوریت کوتباہ کرنے اور لوگوں کی آزادی اظہاررائے پرپابندی لگانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس عظمت سعیدنے کہا کہ پاناماکیس کریمنل کیس ہے اس لیے اس کوپبلک نہیں کرسکتے۔

ہم چاہتے تھے کہ جے آئی ٹی کی کاروائی پبلک ہو،لیکن اب ہم 60دن انتظارکرینگے۔عمران خان نے کہا کہ اب تمام سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ الیکشن 2013ء میں دھاندلی ہوئی،اب زرداری بھی کہہ رہے ہیں۔لیکن اب ہم میچ کھیلنے سے پہلے تمام جماعتوں کوایک پلیٹ پراکٹھاکرینگے کہ الیکشن سے پہلے ہی قواعدوضوابط طے کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ سے ملاتوانہوں نے بتایا کہ جنرل راحیل شریف کااتحادی فوج میں کردارمسلم دنیاکولڑائی اور انتشارسے روکناہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات