بجٹ میں سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے حجم میں 25.1فیصد ، صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں 27.08 فیصد اضافہ متوقع

پیر 22 مئی 2017 16:38

بجٹ میں سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے حجم میں 25.1فیصد ، صوبوں کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) نئے وفاقی میزانیہ میں سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام(پی ایس ڈی پی) کے حجم میں 25.1فیصد جبکہ صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں 27.08فیصد اضافہ متوقع ہے۔وزارت منصوبہ بندی،ترقی واصلاحات کے حکام نے اے پی پی کو بتایا کہ گزشتہ سال وفاقی حکومت کے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کا حجم 800 ارب روپے تھا جبکہ نئے مالی سال 2017-18کیلئے پی ایس ڈی پی کا حجم 1001ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح گزشتہ سال صوبائی حکومتوں کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں کا حجم 875 ارب روپے تھا جبکہ نئے مالی سال 2017-18کیلئے یہ حجم 1112ارب روپے کرنے کی تجویز ہے یوں وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے سرکاری شعبے کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں کے حجم میں بالترتیب 25.1فیصد جبکہ صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں 27.08فیصد اضافہ متوقع ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حکومت نے ماضی میں ترقی سے محروم علاقوں پر توجہ دینے کی جو پالیسی اپنائی ہے اس کے تحت وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات، بلوچستان ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں عوام کے معیارزندگی کو بہتر بنانے کیلئے خصوصی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں جبکہ پہلے سے جاری منصوبوں پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔

اس پالیسی کے تحت فاٹا کیلئے نئے وفاقی میزانئے میں پی ایس ڈی پی کے تحت 24.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ بجٹ میں فاٹا کیلئے مختص رقم کا حجم 21 ارب روپے تھا۔ا آزاذد جموں وکشمیر کیلئے پی ایس ڈی پی کے تحت بجٹ میں نمایاں اضافہ کرنے کی تجویز ہے،گزشتہ سال کے بجٹ میں آزاد جموں وکشمیر کیلئے پی ایس ڈی پی میں مختص فنڈز کا حجم 12ارب روپے تھا جبکہ آئندہمالی سال کیلئے آزاد کشمیر کیلئے 22ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کیلئے مالی سال 2016-17میں پی ایس ڈی پی کے تحت 9 ارب روپے مختص کئے گئے تھے جبکہ مالی سال 2017-18کیلئے پی ایس ڈی پی میں 15ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔موجودہ حکومت کی جانب سے بلوچستان میں عوامی بہبود اورترقی وخوشحالی کیلئے مختلف منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور نئے وفاقی میزانئے میں بھی ماضی میں ترقی کے ثمرات سے محروم اس صوبے کیلئے بھاری فنڈز مختص کئے جارہے ہیں۔

حکام کے مطابق صوبے میں شاہراہوں اورپینے کے صاف پانی کے منصوبوں پر 17ارب روپے خرچ ہونے کا امکان ہے، گوادرکی ترقی کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت 31منصوبے اس سے الگ ہیں۔ حکام کے مطابق بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کیلئے 411 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ، سماجی شعبے کی ترقی کیلئے مالی سال 2016-17 ئ میں 90 ارب روپے مختص کئے گئے تھے جبکہ مالی سال 2017-18میں اس اہم شعبے کی ترقی کیلئے 153ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

متعلقہ عنوان :