ملی یکجہتی کونسل نے حکومت کی جانب سے اسلامی آئینی شقوں کو تبدیل کرنے کا خدشہ ظاہر دیا‘ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

مرکزی کمیٹی تحریک کا لائحہ عمل اور تفصیلات عید الفطر کے بعد طے کرے گی‘ تحریک کے لائحہ عمل کی منظوری کیلئے سربراہ اجلاس ہوگا ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے تحفظ قوانین اسلامی قومی کانفرنس کے اختتام پر اعلامیہ پڑھ کر سنایا این جی اوز کے دبائو پر پاکستان کے نصاب کو کسی صورت تبدیل نہیں ہونے دینگے ‘ ذہنوں کو خراب کرنے کیلئے سازشی عناصر نصاب اور دستور میں اسلامی دفعات کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں‘ ایسا ہوا تو مزاحمت کیلئے موثر تحریک چلائی جائے گی‘حکومت خود اس طرح کے اقدامات کرکے ملک کو لاقانونیت کی طرف لے جانے کی کوشش کرتی ہے‘ملک میں اسلامی شقوں کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت کام کیا جارہا ہے ‘مختلف اسلامی شقوں کو بے اثر کرنے کیلئے اب تک کئی اقدامات کئے جاچکے ہیں‘ مشعال خان کے بہیمانہ قتل کے بعد سے توہین رسالت کی سزا کے قانون کو تبدیل کرنے‘ قرارداد مقاصد کو آئین سے نکالنے کیلئے ملکی اداروں اور تنظیموں کے ذریعے کام کیا جارہا ہے ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کی زیر صدارت ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس سے رہنمائوں کا خطاب

پیر 22 مئی 2017 16:18

ملی یکجہتی کونسل نے حکومت کی جانب سے اسلامی آئینی شقوں کو تبدیل کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2017ء) ملی یکجہتی کونسل نے موجودہ حکومت کی جانب سے اسلامی آئینی شقوں کو تبدیل کرنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کردیا‘ عید الفطر کے بعد مرکزی کمیٹی تحریک کا لائحہ عمل اور تفصیلات طے کرے گی‘ تحریک کے لائحہ عمل کی منظوری کے لئے سربراہ اجلاس ہوگا۔ اس امر کا اظہار پیر کو ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے تحفظ قوانین اسلامی قومی کانفرنس کے اختتام پر اعلامیہ پڑھتے ہوئے کیا۔

کانفرنس کونسل کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں ہوئی۔ مختلف مذہبی جماعتوں کو تنظیموں کے رہنمائوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا ہے کہ این جی اوز کے دبائو پر پاکستان کے نصاب کو کسی صورت تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

ذہنوں کو خراب کرنے کے لئے سازشی عناصر نصاب اور دستور میں اسلامی دفعات کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

ایسا ہوا تو اس کی مزاحمت کے لئے موثر تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود اس طرح کے اقدامات کرکے ملک کو لاقانونیت کی طرف لے جانے کی کوشش کرتی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اسلامی شقوں کے خلاف ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کام کیا جارہا ہے اور بعض ملکی اداروں اور تنظیموں سے اس بارے میں معاونت لی جارہی ہے۔ ملی یکجہیتی کونسل نے الزام عائد کیا ہے کہ مختلف اسلامی شقوں کو بے اثر کرنے کے لئے اب تک کئی اقدامات کئے جاچکے ہیں۔

مشال خان کے بہیمانہ قتل کے بعد سے توہین رسالت کی سزا کے قانون کو تبدیل کرنے‘ قرارداد مقاصد کو آئین سے نکالنے کے لئے ملکی اداروں اور تنظیموں کے ذریعے کام کیا جارہا ہے۔ تعلیمی نصاب سے اسلامی اسباق کو نہایت منظم انداز سے حذف کیا جارہا ہے۔ اس صورتحال میں نہایت ضروری ہے کہ پاکستان کی اسلامی نظریاتی اساس پر یقین رکھنے والی قوتیں میدان عمل میں اتریں۔

اعلامیہ کے ذریعے حکومت پاکستان اور ذمہ دار اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کی کوششوں کا نوٹس لیں اور اسلامی قوانین پر آئین پاکستان کی روشنی میں عمل درآمد کروایا جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق آئین میں موجود سقم کو دور کیا جائے۔ آئین کی کسی بھی اسلامی شق کے خلاف کی جانے والی سازش خواہ پارلیمنٹ میں ہو یا میڈیا پر یا کسی اور ادارے میں دینی و مذہبی جماعتیں کسی صورت برداشت نہیں کریں گی۔

حکومت پاکستان ان اقدامات کا نوٹس لے۔ یہ اجلاس توہین رسالت کی سزا کے قانون کے خلاف ایوان بالا یا ایوان زیریں میں پیش کی جانے والی کسی بھی قرارداد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ اجلاس توہین رسالت قانون کی آڑ میں فرد یا گروہ کی جانب سے از خود اقدام کی بھی مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ جن مقدمات میں قانون کے تحت ملزم سزا کے مستحق پائے ہیں اس پر عمل درآمد کیا جائے۔

گستاخ بلاگرز کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرکے ملکی قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔ سود کے خلاف وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے شریعت اپیلیٹ بینچ کے فیصلے پر عمل درآمد کروایا جائے۔ حکومت پاکستان اور اس کے مقتدر ادارے اسلامی و نظریاتی ریاست میں سود جیسی جنگ میں فریق نہ بنیں اور سود کی لعنت سے وطن عزیز کو پاک کرنے میں کردار ادا کریں۔

ملک میں پروان چڑھتی فحاشی اور عریانی کو لگام دی جائے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے معاشرتی بے راہ روی اور توہین کے واقعات کا نوٹس لیا جائے۔ میڈیا چینلز سے اپیل کرتے ہیں کہ رمضان المبارک کی نشریات میں ماہ مقدس کی حرمت اور دین کی تعلیمات کا پاس رکھتے ہوئے ایسے پروگراموں کو نشر کرنے سے اجتناب برتیں جن میں رمضان المبارک کی روح کے خلاف مواد نشر کیا جاتا ہے۔

پروفیسر حافظ سعید کی نظر بندی ختم کی جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ اور آئین کی اسلامی دفعات و قوانین کے تحفظ کے لئے ملی یکجہتی کونسل ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کرتی ہے۔ اس موقع پر صاحبزادہ ابو الخیر نے بتایا کہ تحریک کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے مرکزی کمیٹی کا اجلاس عید الفطر کے بعد ہوگا۔ سربراہ اجلاس سے لائحہ عمل کی منظوری لی جائے گی۔