مسئلہ کشمیر اور سرحدی کشیدگی سے بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو خطرہ لاحق ہے ،عالمی تجارتی کمپنیوں کا انتباہ

پیر 22 مئی 2017 12:43

مسئلہ کشمیر اور سرحدی کشیدگی سے بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو خطرہ ..
واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2017ء) کھربوں ڈالر مالیت کی دنیا کی صف اول کی سرمایہ کار کمپنیوںنے کہاہے کہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے بھارت میں انکی سرمایہ کاری کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور اس کشیدگی سے بھارتی معیشت غیر مستحکم ہو سکتی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 17کھرب ڈالر مالیت کی دنیا کی صف اول کی کمپنی جے پی مورگن نے حل طلب مسئلہ کشمیر کو بھارت میں سرمایہ کاری کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا ہے۔

380ارب ڈالر سے زائد کے اثاثے رکھنے والی ابردین اسیسٹ منیجمنٹ کمپنی نے مسئلہ کشمیر اور دیگر تنازعات کو بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ قراردیا ہے ۔ ایٹن وینس گریٹر انڈیا فنڈ ، میتھیوز انٹرنیشنل فنڈز، الپس فنڈز ، فرینکلن ٹیمپ ٹیشن انٹرنیشنل ٹرسٹ ، گلوبل ایکس فنڈ ز اور آئی شیئر ٹرسٹ ، آرتھر جے گالا گر اینڈ کو اور کاز وے کیپیٹل منیجمنٹ ٹرسٹ نے بھی اسی طرح کی تشویش ظاہر کی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کمپنیوں اور ٹرسٹون کے اعلیٰ حکام کاکہنا ہے کہ بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات اور مسئلہ کشمیر غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ۔ جے پی مورگن کمپنی کے مطابق بھارت کو مذہبی اور سرحدی تنازعات کا سامنا ہے جن میں مسئلہ کشمیر سب سے پرانا ہے ۔ اگر بھارتی حکومت ان تنازعات اور کشیدگی کو دور نہ کر پائی تو اسکی معیشت بری طرح متائثر ہو گی اور غیر ملکی سرمایہ کار میں کمی ہوجائیگی ۔ دیگر بین الاقوامی کمپنیوں ایچ دی ایف سی بینک ،ڈبیلو این ایس ہولڈنگز ، جین پیکٹ اور منی آن موبائیل کا بھی کہنا ہے کہ بھارت میں سرحدی تنازعات اور پاکستان کے ساتھ کشیدگی اورحل طلب مسئلہ کشمیر سے اسکی معیشت متاثر ہو سکتی ہے ۔