پاکستان مسلم امہ کے اتحاد کے مذاکرات کیلئے پر عزم ہے،ہم نے انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف حوصلے اور جوانمردی سے مقابلہ کیا ہے، دہشتگردی اور انتہا پسندی سے بڑھتے خطرات دنیا کے لئے چیلنج ہیں،پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف بھرپور کاوشیں کی ہیں،

فرنٹ لائن ریاست کے طور پر پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں وزیراعظم محمد نواز شریف کی سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر رہنمائوں سے گفتگو

پیر 22 مئی 2017 01:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم امہ کے اتحاد کے مذاکرات کیلئے پر عزم ہے۔ہم نے انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف حوصلے اور جوانمردی سے مقابلہ کیا ہے۔ دہشتگردی اور انتہا پسندی سے بڑھتے خطرات دنیا کے لئے چیلنج ہیں،پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف بھرپور کاوشیں کی ہیں۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو انہتا پسندی کے خاتمے کیلئے پہلی امریکہ ،اسلامی عرب کانفرنس کے موقع پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر اسلامی اور عرب ممالک کے رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ فرنٹ لائن ریاست کے طور پر پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

کانفرنس کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی امریکہ اسلامی عرب سربراہ کانفرنس کیلئے سعودی عرب کا انتخاب قابل تحسین ہے۔وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت کو سراہا جنہوں نے اپنی پہلی غیر ملکی سرگرمی کے طور پر اس کانفرنس کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا یہ اقدام بہت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور انتہا پسندی اس وقت کا سب سے بڑا چیلنج ہے جو آج کی دنیا کو درپیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بدقسمتی سے اس تھکا دینے والی جدوجہد میں اگلے قدم کا کردار ادا کرتا آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حملوں میں ہزاروں پاکستانی شہری اور ہزاروں سیکیورٹی اہلکار شہید ،زخمی ہوئے ہیں جبکہ معاشی طور پر اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔وزیراعظم نے بتایا کہ متعدد دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں نئے ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مشکل فیصلے کئے۔

ہم نے دہشت گردی کا حوصلے اور جوانمردی کے ساتھ مقابلہ کیا،بڑے پیمانے پر جسمانی اور مالی نقصانات نے ہمارے عزم کو اور مضبوط کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات ، قومی مفاد کے حامل امور پر سیاسی اتفاق رائے اور مسلح افواج کے منظم آپریشنز کی بدولت دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ۔اس وقت دہشتگردی کے واقعات شرح دہائی کی سب سے کم ہے۔سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ وزیراعظم نواز شریف نے قطر کے امیر ،بحرین کے بادشاہ، اذربائیجان کے صدر، ملائیشیا کے وزیراعظم اور دیگر عالمی رہنمائوں سے بھی مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔